اسلام آباد (صباح نیوز) اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی دھاندلی کی جلد تحقیقات شروع نہ ہونے کی صورت میں اس معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کا اعلان کر دیا، قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کروا دی گئی۔ اپوزیشن نے ٹرم آف ریفرنس کے لیے پارلیمانی سب کمیٹی کا اجلاس بھی مشاورت کے بغیر مﺅخر کرنے پر احتجاج کیا۔ واضح کیا عام انتخابات 2018 میں دھاندلی کی تحقیقات سے حکومت بھاگنا چاہتی ہے مگر حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے، حکومت نے تحقیقات کے لیے بہانہ تراشنے شروع کر دئیے ہیں۔ اس امر کا اظہار بدھ کی شام پارلیمنٹ ہاﺅس میں پارلیمانی سب کمیٹی برائے انتخابات 2018کے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے اپوزیشن رہنماﺅں رانا ثناءاللہ خان اور سینیٹر میر حاصل بزنجو نے میڈیا سے بات چیت کرتے کیا۔ رانا ثناءاللہ اور میر حاصل بزنجو کمیٹی اجلاس میں شرکت کے لیے وویمن کاکس پہنچ گئے تھے۔ وویمن کاکس کا کانفرنس روم خالی پڑا تھا۔دونوں ارکان نشستوں پر بیٹھ گئے۔ اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے کہا کہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے حکومتی رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اپوزیشن نے ٹرم آف ریفرنس کے لیے تحریری سفارشات دی۔ حکومتی ارکان نے ایک ہفتے کا وقت مانگا تھا۔ 28نومبر کا اتفاق رائے سے اجلاس طے ہوا تھا۔میں لاہور حاصل بزنجو کوئٹہ سے آئے ہیں۔ ہم نے جمہوریت کے مفاد میں پارلیمانی راستہ اختیار کیا مگر حکمران بھاگنا چاہتے ہیں، حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ رانا ثناءاللہ نے بتایا کہ رواں ہفتے قومی اسمبلی کا اجلاس بھی ہونا تھا جس نے دو ہفتوں تک جاری رہنا تھا مگر حکومت نے راہ فرار اختیار کر لی جس پر قومی اسمبلی اجلاس کے لیے بھی اپوزیشن نے ریکوزیشن جمع کروا دی۔سابق وفاقی وزیر سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ مرکزی کمیٹی میں اس معاملے کو لیکر جائیں گے۔ کل جماعتی کانفرنس بھی طلب کی جائے گی کیونکہ دھاندلی کے معاملے پر کل جماعتی کانفرنس ہوئی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں رانا ثناءاللہ نے کہا کہ وہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات جلد شروع نہ ہونے کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کی تجویز سے متفق ہیں۔ تمام اپوزیشن قائدین کو صورتحال سے آگاہ کرنا چاہیے ۔
رانا ثنائ/حاصل بزنجو