لاہور( خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میںحکومت نے اپوزیشن کی جانب سے بار بار کورم کی نشاندہی کے باوجود ایجنڈا مکمل کرلیا۔ کورم کے معاملے پر ایوان میں شدید شور شرابہ ہوا اور اس کے دوران ہی حکومت نے ایگریکلچر ل مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی، مقامی حکومت پنجاب، ویلیج پنچایت و نیبر ہڈ کونسلز کے ترمیمی آرڈیننسزاور پنجاب لوکل گورنمنٹ (دوسرے ترمیمی) آرڈیننس میں 90روز کی توسیع کی منظوری لے لی جبکہ مختلف محکموں کی آڈٹ رپورٹس بھی میں پیش کی گئیں۔ اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ تیس منٹ کی تاخیر سے پینل آف چیئرمین میاں شفیع محمد کی صدارت میں شروع ہوا۔پارلیمانی سیکرٹری سردار شہاب الدین نے محکمہ مواصلات و تعمیرات سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے۔ وقفہ سوالات میں حکمران جماعت کے رکن چودھری افتخار حسین اور صہیب احمد بھرت نے شکوہ کیا کہ سوالوں کے جواب درست نہیں دئیے جا رہے اور ایوان سے جھوٹ بولا جا رہاہے جس پر صہیب احمد بھرت کے سوالات ملتوی کر دئیے۔ لیگی رکن اسمبلی آغا حیدر علی نے کہا کہ محکمہ مواصلات و تعمیر کے وزیر اسمبلی تو آئے لیکن پارلیمانی سیکرٹری کیوں جواب دے رہے ہیں؟۔ جس پرپینل آف چیئرمین نے رکن اسمبلی کو بٹھا دیا۔ حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں تلخی ہوئی۔ اسی دوران اپوزیشن رکن سمیع اللہ خان نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔سمیع اللہ خان نے کھڑے ہوکر گنتی کروائی تو حکومتی ارکان نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔ شفیع محمد نے کہا کہ سمیع اللہ خان کو کھڑے ہوکر گنتی کروانے سے وزارت مل سکتی ہے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ یہ صرف اپنی سیاست کرنے ایوان میں آتے ہیں اوردو منٹ نہیں بیٹھ سکتے ، گزشتہ روزبھی قانون سازی کے موقع پر بھاگ گئے تھے۔ راجہ بشارت نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر ردعمل میں کہا کہ مقامی انتظامیہ نے کیس کو حل کیا ، حکومت اس معاملے پر کام کر رہی ہے۔ شیخ علائو الدین نے کہا کہ ان واقعات پر قانون سازی کی ضرورت ہے ،بچوں اور بچیوں کو تحفظ دیا جائے ،مہم کا آغاز کرنا چاہیے، اپوزیشن رکن مرزا جاوید نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں۔ حمزہ شہباز کی اسمبلی ایوان میں آمد کے موقع پرایوان میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں نعروں کا مقابلہ ہوا جس پر پینل آف چیئر مین میاں شفیع کومداخلت کرنا پڑی۔اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے تین مرتبہ کورم کی نشاندہی کی گئی ایوان میں پنجاب حکومت کے ریونیو ریسپٹ مالی سال2017-18ئ،پبلک سیکٹرکمپنیزمالی سال 2017-18،ڈیزاسٹرمینجمنٹ آرگنائزیشن مالی سال2017-18کی آڈٹ رپورٹس اور سی این ڈبلیو،ایری گیشین،ایچ یو ڈی اینڈ پی ایچ ای،ایل جی اینڈ سی ڈی پارٹمنٹس اور انفراسٹر اکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی مالی سال 2018-19ء کے اکائونٹس کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئیںجنہیں پی اے سی ٹو کے سپرد کر دیا گیا۔ایجنڈا مکمل ہونے پر پینل آف چیئرمین اجلاس آج (جمعہ )کی صبح نو بجے تک ملتوی کردیا۔