ساہیوال (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان کے مسٹر جسٹس فیصل عرب اور مسٹر جسٹس مظہر عالم پر مشتمل بنچ نے ا نسداد دہشت گردی کورٹ ساہیوال میں زیر سماعت صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کے بھتیجے شجاع اقبال کے پولنگ سٹیشن پر قتل کے مقدمہ کو روک کر انسداد دہشت گردی کورٹ لاہور میں شفٹ کر دیا ہے۔ 2015کے بلدیاتی الیکشن کے مو قع پر صوبائی وزیر قانون را جہ بشارت کے بھتیجے شجاع اقبال کو پولنگ سٹیشن پر قتل کر دیا گیا تھا جس کا مقدمہ سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار علی گروپ کے مسلم لیگی اخلاق محمود وغیرہ سات کارکنوں کے خلاف درج ہوا تھا اور ہائی کورٹ کے حکم پر مقدمہ کی سماعت انسداد دہشت گردی کورٹ راولپنڈی کی عدالت سے ساہیوال منتقل ہوئی تھی۔ اخلاق محمود ملزم گرفتار ہے جبکہ 6 ملزم ضمانت پر ہیں۔ سپریم کورٹ میں ملزم پارٹی نے مقدمہ کی منتقلی کی در خواست دی جس پر سپریم کورٹ نے مقدمہ ساہیوال سے لاہور ٹرانسفر کر دیا یہ مقدمہ تھانہ بیرونی صدر راولپنڈی میں زیر دفعہ 149,148,302ت پ اور7انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ہے۔
راجہ بشارت کے بھتیجے کا قتل‘ مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہورمنتقل
Nov 29, 2019