ابھی تک بھٹے چالو، محکمہ ماحولیات معیار دسرت کرے ، جاگنے کی ضرورت ہے : ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے سموگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کے لیے دائر درخواستوں پر پنجاب حکومت سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ نامزد چیف جسٹس مامون الرشید شیخ نے کہا کہ اب تو کراچی میں بھی سموگ آرہی ہے۔کراچی میں یہ ہونا الارمنگ ہے کیونکہ وہاں تو ہوا چلتی رہتی ہے۔ درخواستگزار وکیل نے دلائل دیے کہ بین الاقوامی سٹینڈرڈ کے مطابق جوائر کوالٹی خراب ہے اسے محکمہ ماحولیات تسلی بخش کہتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا سٹینڈرڈ امریکن سٹینڈرڈ سے زیادہ سخت ہے۔ لوگوں سے صورتحال چھپانا فراڈ ہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر سٹینڈرڈ بناتے ہوئے رولز کو فالو نہیں کیا تو یہ غیر قانونی ہوتے ہیں۔ اپنے سٹینڈرڈ ٹھیک کریں۔ بھٹے ابھی تک چلا رہے ہیں۔ سرکار کی ایک پالیسی ہونی چاہیے جس پر لوگوں کے آنے جانے سے فرق نہ پڑے۔ عدالت نے سموگ پر بروقت قابو نہ پانے پر محکمہ ماحولیات کے افسروں پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپکے سٹینڈرڈ ٹھیک ہیں اور ڈبلیو ایچ او کے سٹینڈرڈ غلط ہیں تو عدالت کو بتائیں۔ عدالت نے سیکرٹری ماحولیات سے استفسار کیا ہے کہ کوئی وجہ ہوتی ہے، کیوں بین الاقوامی سٹینڈرڈ کو اختیار نہیں کرنا؟، سرکاری وکیل نے کہا کہ ریڈ زون ڈیکلیئر کرکے تمام بھٹے بند کر دئیے ہیں۔ درخواست گزارکے وکیل نے کہا کہ ہم ثبوت دے دیتے ہیں کہ بھٹے چل رہے ہیں۔ سیکرٹری ماحولیات نے کہا کہ اگرکوئی چل رہے تو بند کر دیں گے۔ جسٹس مامون رشید شیخ نے کہا کہ الزام کی بجائے جاگنے کی ضرورت ہے، مصنوعی بارش کا بھی سن رہے تھے۔ سیکرٹری ماحولیات نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر ٹیکنالوجی ہے تو کریں یا جہاز کا پٹرول نہیں ہے۔ ہم یورو 2 پر ہیں، دنیا یورو 5 پر جا چکی ہے، ہمارے روایتی درخت شیشم اور کیکر کو بیماری لگ چکی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...