6 ماہ کو 3 سال ہی سمجھیں، قانون سازی کر لیں گے: شیخ رشید

راولپنڈی(نوائے وقت رپورٹ) وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ توسیع کے معاملے میں آرمی چیف کی غلطی نہیں، حکومت نے کاغذات پورے نہیں کیے تھے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ کسی نے ماضی میں آرمی چیف کی توسیع کو چیلنج نہیں کیا، اس لیے کوتاہیاں ہوئیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آرمی چیف مزید تین سال پورے کریں گے، 6 ماہ کو 3 سال ہی سمجھیں ہم ضروری قانون سازی کرلیں گے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ کہہ سکتا ہوں کہ اس معاملے پر مسلم لیگ (ن) آن بورڈ ہے، ن لیگ کیوں ووٹ نہیں دے گی، یہ ہاتھ جوڑ کر ووٹ دیں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ فیصلہ کچھ اور آتا تو اس کیلئے بھی تیار تھے، اس معاملے میں کوتاہی کے ذمے دار افسران ہیں، فروغ نسیم پر ملبہ ڈالنا سراسر غلط ہے۔ اپوزیشن کچھ سوچ کر بیٹھی تھی۔شیخ رشید نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن سے جنہیں بات کرنی آتی ہے وہ کر لیں گے۔ فوج جمہوری عمل چلانا چاہتی ہے۔ چھ ماہ میں آرمی ایکٹ ٹھیک ہو جائے گا۔ اسمبلی سے پاس ہو جائے گا اپوزیشن قانون سازی کیلئے خوشی خوشی ووٹ دے گی۔ عمران خان 5 سال پورے کریں گے۔ حکومت اور فوج جمہوریت اور پاکستان کے استحکام کیلئے اکٹھے چلیں گے۔ فضل الرحمن روز وزیراعظم کے استعفے کی نئی تاریخ دیتے ہیں۔ پہلے کہا وزیراعظم نومبر کو استعفیٰ دیں گے‘ پھر کہا دسمبر کو دیں گے۔ اب فضل الرحمن کہتے ہیں کہ مارچ کو استعفیٰ آئے گا۔ مارچ بھی گزر جائے گا۔ حالات 15 جنوری تک معمول پر آ جائیں گے۔ عمران خان کا خیال ہے بہت بڑا مافیا نواز شریف کو باہر لے گیا۔ مولانا کو یہاں لایا۔ ساری چیزیں حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں ہیں۔ اس حکومت کو اﷲ کے بعد فوج کا بہت بڑا سہارا ہے۔ جسٹس کھوسہ نے سبق بھی سکھایا ہماری کلاس بھی لی۔ میں نے تو عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ موبائل پیغامات نہ پڑھا کریں۔ عمران خان کو لندن سے نواز شریف سے متعلق پیغام آتے ہیں۔ نواز شریف کے کھانا کھانے‘ شاپنگ کے ٹیکسٹ آتے ہیں تو انہیں کوفت ہوتی ہے۔ میں تو کہتا ہوں ججوں کو بھی تین سال کی توسیع ملنی چاہئے۔ پاکستان میں اچھے لوگ ناپید ہیں۔ عمران خان نے کابینہ اجلاس میں کہا کہ نواز شریف کی طبیعت تشویشناک ہے۔

ای پیپر دی نیشن