بھارتی کسانوں کا احتجاج ، خالصتان تحریک میں زبردست شدت 

Nov 29, 2020

اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارتی کسانوں کے مودی سرکار کے خلاف احتجاج کی بدولت خالصتانی تحریک میں زبردست شدت آئی ہے۔ اس صورتحال سے عوام اور دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے بلوچستان میں اپنی تخریبی سرگرمیوں کو  تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تمام بھارتی ٹی وی چینلز پر بلوچستان اور سندھ کے حوالے سے پراپیگنڈے میں شدت آ گئی ہے،بھارتی ٹی وی چینل زی نیوز، نیوز نیشن، انڈیا ٹی وی، اب تک اور ریپبلک بھارت، اس کے علاوہ ہندی اخبارات دینک بھاسکر، دینک جاگرن، نوبھارت ٹائمز اور امر اجالا، گورمکھی اخبارات جگ بانی اور اجیت، نام نہاد بی ایل اے اور پی ٹی ایم وغیرہ کی شان میں قصیدہ گوئی میں مصروف ہیں۔اس ضمن میں را کی پروردہ تنظیم ’’ ہند بلوچ فورم‘‘ کو بھی مزید متحرک کر دیا گیا ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کے کسان، جن میں سے 95 فیصد سکھ ہیں، خالصتان کے قیام کے حق میں نعرے بازی کر رہے ہیں اور نریندر مودی کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ گذشتہ روز لاکھوں سکھوں نے دہلی میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور وہ ببانگ دہل یہ کہہ رہے تھے، ’’ ہم نے اندرا گاندھی کو اوپر بھیج دیا نریندر مودی کیا چیز ہے؟‘‘ ان کے اس نعرے کو تمام بھارتی ٹی وی چینلوں پر بار بار دکھایا گیا۔ بھارتی تجزیہ نگاروں کے مطابق نریندر مودی نے متنازعہ زرعی بل متعارف کرا کر اپنے پائوں پر کلہاڑی مار دی ہے، انھوں نے سکھ قوم کے غم و غصہ کو آسمان پر پہنچا دیا ہے، اگر سکھوںکا دہلی میں یہ دھرنا مزید شدت اختیار کر گیا تو بھارتی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہو جائیں گے، اگر ان سکھوں نے بپھر کر بھارتی پارلیمنٹ پر چڑھائی کر دی تو بھارتی تاریخ کی ایک اور بدترین خونریزی دیکھنے کو ملے گی، یہ کسان اپنے ساتھ 6 ماہ کا راشن، ڈاکٹر اور ٹریکٹروں کی مرمت کیلئے مکینک اور پرزہ جات بھی ساتھ لے کر آئے ہیں۔ 

مزیدخبریں