بیجنگ (نوائے وقت رپورٹ) چینی سائنسدانوں کا کہناکہ گزشتہ سال مئی اور جون میں شدید گرمی کے دوران بھارت میں یہ مہلک وائرس جنگلی جانوروں خصوصاً بندروں سے نکل کر انسانوں میں منتقل ہوا۔ چینی سائنسدانوں کی رپورٹ کے مطابق مئی اور جون 2019 میں شدید گرمی کے باعث پانی کی قلت کا سامنا تھا اور بھارت میں جانوروں اورانسانوں کے ایک ہی جگہ سے پانی پینے پر یہ وائرس آبادی میں منتقل ہوا اور نوجوان آبادی کو کم متاثر کرتا ہوا۔ چین کے شہر ووہان پہنچا جہاں اس کی دسمبر میں تشخیص ہوئی۔ دوسری جانب دیگر سائنسدانوں نے چینی دعوے کو یکسر طور پر متعصب قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ اس سے قبل چین امریکی فوجیوں پر بھی ووہان کے دورے کے دوران کرونا پھیلانے کا الزام عائد کرچکا ہے۔