افغانستان ، سیکورٹی فورسز کی کاروائیوں، طالبان کمانڈرسمیت 24عسکریت پسند ہلاک

لشکرگاہ/قلعہ نو(شِنہوا)افغانستان میں سیکورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں طالبان کمانڈرسمیت 24عسکریت پسند ہلاک  ہوگئے جبکہ  انکے متعدد ٹھکانے اور اسلحے کے ذخیرے بھی تباہ کر دیئے  گئے۔ ہفتے کے روز جاری ہونیوالے بیان میں  افغان فورسز نے جنوبی صوبہ ہلمند کے کچھ حصوں میں کلین اپ آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے کم از کم 11 عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ناوہ ، ناد علی اور نہر سراج اضلاع کے کچھ حصوں میں ہونیوالی کارروائیوں کے نتیجے میں 11  ہلاک اور 2 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔کارروائیوں کے دوران باغیوں کے متعدد ٹھکانے اور اسلحے کے ذخیرے بھی تباہ کر دیئے گئے ہیں۔مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر بیان میں کہا گیا کہ سیکورٹی فورسز ہلمند سے ملحقہ علاقوں میں عسکریت پسندوں کا پیچھا جاری رکھیں گی۔پوست کی کاشت والے علاقے ہلمند اور اسکے ہمسایہ  قندھار، زابل اور اروزگان  صوبوں میں سرگرم طالبان عسکریت پسندوں نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ادھر افغانستان کے مغربی صوبہ بادغیس کے ضلع آب کمری میں طالبان عسکریت پسندوں کے اجتماع پر سیکورٹی فورسز کے فضائی حملے میں کم از کم 13 باغی مارے گئے ہیں۔صوبے میں فوج کے ترجمان کیپٹن عبدالطیف سلطان نے بتایا کہ سیکورٹی چوکیوں پر حملہ کرنے کیلئے طالبان عسکریت پسندوں کا ایک گروہ ہفتہ کے روز ابتدائی اوقات میں ضلع آب کمری کے علاقے کوکچیل میں جمع ہوا لیکن سیکورٹی فورسز نے قبل از وقت کارروائی کرتے ہوئے فضائی حملہ کیا جس میں اس گروپ کے 13 افراد موقع پر ہی مارے گئے۔عہدیدار نے مزید کہا کہ فضائی حملے میں ہلاک ہونیوالوں میں عسکریت پسند گروہ کا کمانڈر ملا امین اللہ بھی شامل ہے۔صوبہ بادغیس جس کا دارالحکومت قلعہ نو کابل سے 555 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے کے کچھ حصوں پر قابض طالبان عسکریت پسندوں نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ای پیپر دی نیشن