کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ حکومت نے یک جنبشِ قلم پاکستان اسٹیل ملز کے 4 ہزار 544 ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔ حکومت لوگوں کو روزگار دینے کے سنہرے خواب دکھا کر اقتدار میں آئی تھی لیکن ہر وعدے کے بر عکس اس پر بھی یو ٹرن لے لیا ہے۔موجودہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے انہی اسٹیل مل ملازمین کے ساتھ کسی بھی قسم کی ناانصافی پر استفعی دینے تک کا وعدہ کیا تھا لیکن اب راتوں رات برطرف ملازمین کو بذریعہ ڈاک برطرفی کے خطوط ارسال کردیئے گئے۔ جسکا نتیجے میں آج ایک ملازم موت کی آغوش میں چکا گیا۔ یہ طبعی موت نہیں بلکہ قتل ہے اور اس موت کی زمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ ہم بارہا کہہ چکے ہیں حکومت اور اپوزیشن کی رسہ کشی میں ادارے تباہ ہو رہے ہیں، ملک کو ایسے آگے نہیں چلایا جا سکتا، گرینڈ نیشنل ڈائلاگ کی ضرورت ہے۔ اسٹیل ملز ملازمین کے تمام جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں اور حکومت سے پھر پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ذاتی غصے اور انا کو بالائے طاق رکھ کر ملکی مفاد میں آئینی تقاضوں کے مطابق اپوزیشن سے بات کرے اور ملک میں جاری آئینی بحران ختم کر کے گرینڈ نیشنل ڈائلاگ کی راہ ہموار کرے۔ جس سے قومی سطح پر تمام اداروں کے لیے مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے اور ملک اور اس کے اداروں کو صحیح سمت میں گامزن کیا جائے۔