طارق مدنی کی کے لائوڈ سپیکر میں آذان بند کرانے کے اقدام کی مذمت

کراچی ( سٹی نیوز) پاکستان امن کونسل کے سربراہ طارق محمود مدنی نے ٹنڈو محمد خان کے سیشن جج منیر بھٹو کے ٹنڈو محمد خان کے گاؤں بخشو خان بڑدی کی مقامی مسجد میں صبح کی آذان کو لوڈ سپیکر میں بند کرانے کے اسلامی شعائر مخالف اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیشن جج کی جانب سے آذان بند کرانا اسلامی شعائر میں کھلی مداخلت اور اس کا مذاق اڑانے کے مترادف یے اور اس لئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو چاہئے کہ اسلامی شعائر مخالف سیشن جج منیر بھٹو کو فی الفور برطرف کریں سیشن جج منیر بھٹو کا محض ٹرانسفر کیا جانا ناکافی ہے سیشن جج نے اسلامی شعائر آذان کو بند کراکر ملک کے 22 کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے انہیں عبرت کی مثال بنایا جائے وہ پاکستان امن کونسل سندھ کہ صدر مولانا عبدالماجد فاروقی کی زیر صدارت مدرسہ تعلیم القرآن بھٹائی آباد گلستان جوہر میں صوبائی رہنماؤں کے منعقدہ اجلاس سے خصوصی خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے طارق مدنی نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کو اسلامی شعائر میں مداخلت کے خلاف بھرپور میدان میں نکلنا چاہیے اور سیکولر و  لیبرل طبقہ کے وہ لوگ جو  نہ صرف سیاست دانوں یا موم بتی مافیا و مغربی پروردہ انجیوز میں ہیں بلکہ ملک کے ہر سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں موجود ہیں حتیٰ کہ ہماری معزز عدلیہ تک میں موجود ہیں ان کو اسلامی شعائر کا مذاق اڑانے کی ہر گز اجازت نہ دیں انہوں نے کہا کہ در حقیقت کوئی بھی مسلمان آذان جیسے مقدس فریضہ سے نہیں روک سکتا اور روکنے والا اگر اپنے آپ کو کہتا ہے کہ میں مسلمان ہوں تو پھر سمجھ لیں کہ یہ قادیانی کافر ہوسکتا ہے جو مسلمانوں کے مذہب اسلام کے ساتھ دشمنی رکھتیں ہیں اور قادیانی نہیں تو پھر سیکولر و لیبرل ہے جو ہمیشہ اسلامی شعائر کا مذاق اڑاتے ہیں اور یہی وہ طبقہ ہے جو پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن