سرینگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی اور امیت شاہ کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندوتوا حکومت سیاسی اور سماجی کارکنوں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے علاقے میںجماعت اسلامی اور دیگر فلاحی تنظیموں سے وابستہ تقریبا 100مزید تعلیمی اداروں اور جائیدادوں کو سیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔جبکہ زیر قبضہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مختلف سڑک حادثات میں مسلم اسکالر عبدالحمید سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے، ضلع ادھم پور میں ایک المناک سڑک حادثے میں سرکردہ مسلم اسکالرعبدالحمید سمیت چار افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ایک ماروتی گاڑی جو گول سنگلدن سے ادھم پور کی طرف جارہی تھی ، ضلع کے علاقے پریم مندر چھنی کے قریب سڑک سے پھسل کر گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں دو افراد موقع پر ہی جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میںجامع مسجد سنگلدن کے خطیب 32سالہ عبدالحمید اور اسلامی اسکالر65سالہ محمد جمال دین شامل ہیں۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ادھر شوپیان اور جموں اضلاع میں بھی مختلف سڑک حادثات میں ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد کی موت ہوئی ہے جس سے گزشتہ 24گھنٹے کے دوران سڑک حادثات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 9ہوگئی ہے۔دوسری جانب بھارت میں تیارکردہ کھانسی کی دوائی سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع ادھم پور میں 12بچوں کی موت کو تقریبا تین سال گزر چکے ہیں لیکن اس معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی)نے ابھی تک چارج شیٹ داخل نہیں کی ہے۔زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میںکانگریس کے صدر وقار رسول وانی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پراکسی حکمرانی تمام محاذوں پر پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔وقار رسول وانی نے ورکنگ صدر رمن بھلا کے ساتھ جموں کے علاقے باسوہلی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے تمام محاذوں خاص طور پرلوگوں کے روزمرہ کے مسائل سے نمٹنے میں بی جے پی کی ناکامی پر اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔