لاہور(کامرس رپورٹر )وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار تسنیم احمد قریشی نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام سیاسی استحکام سے مشروط ہے۔ غیر یقینی سیاسی صورتحال کی وجہ سے 80 فیصد صنعتیں سست روی کا شکار ہیں۔کاروباری برادری کے پاس پیسہ ہے مگر سرمایہ کاری نہیں ہو رہی۔ ملک میںزیادہ تر سرمایہ کاری رئیل سٹیٹ میں ہو رہی ہے۔ وہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز اتھارٹی آفس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار تسنیم احمد قریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت تاجر برادری کیلئے سازگار ماحول پیدا کر رہی ہے۔ اس لیے سمیڈا جیسے اداروں کو زیادہ فعال بنانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروںکے ساتھ ساتھ مقامی سرمایہ کاروں کی بھی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت مقامی سرمایہ کاروںکو بھی سہولیا ت کی فراہمی یقینی بنار ہی ہے تاکہ رئیل سٹیٹ کی بجائے مقامی انڈسٹری میں سرمایہ کاری ہو اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع میسر آئیں۔ حکومت کی جانب سے اس وقت بہت زیادہ تعداد میں ملازمتیں ممکن نہیںتاہم یہ کام صرف کاروبار اور صنعتوں کو فروغ دے کر ہی ممکن بنایا جاسکتا ہے چونکہ سمیڈا چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں اور کاروبار کی ترقی میں کلیدی کردار کا حامل ادارہ ہے۔ اس لیے میں نے بطور معاون خصوصی اپنی کوششوں کا آغاز یہیں سے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاون خصوصی نامزدگی پر میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا مشکور ہوں۔ قبل ازیں چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیڈا ہاشم رضا نے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار تسنیم احمد قریشی کو سمیڈا کی خدمات اور ترقیاتی منصوبوںبارے بریفنگ دی اور بتایا کہ آئندہ صنعتی اور کاروباری ترقی کیلئے سمیڈا نے 11کاروباری شعبوںکی نشاندہی کی ہے جن میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ،ٹورازم، ڈیری اینڈ لائیو سٹاک، ای کامرس سمیت دیگر شعبہ جات شامل ہیں۔ سمیڈا کی جانب سے کاروبار کو ترقی دینے کے لیے دسمبر میں کاروباری منصوبوں کے ملک گیر مقابلے منعقد کیے جارہے ہیں جس میں جدید اور منفرد منصوبوں کو مالی انعامات کے ساتھ ساتھ گرانٹ اور تمام ضروری سہولتیںبھی فراہم کی جائیں گی۔اس موقع پر جنرل منیجر بزنس ڈویلپمنٹ سیکٹر محمد اشفاق، جی ایم پالیسی اینڈ پلاننگ اور ہیڈ آف فنانس محمد رضا سمیت دیگر بھی موجود تھے۔