پنشنرز کے سلگتے مسائل اور فرےادےں


وزےر اعلیٰ پنجاب چوہدری پروےز الٰہی کے نام ےہ اےک کُھلا خط ہے کےونکہ وہی پےنشنرز کے دکھوں اور مصائب کا ازالہ کر سکتے ہےں۔ اگرچوہدری پروےز الٰہی نے لاکھوں پےنشنرز کے درد اور کرب کو سمجھ لےا تو انھےں لاکھوں پےنشنرز اور اُنکے لاکھوں عزےز رشتے داردعا ئےں دےنگے۔ ےہ اےک سُلگتا مو ضوع ہے۔ پےنشنرز عموماًمتوسط اور سفےد پوش ہو تے ہےں۔ مےںاُن غرےب، مستحق، ضرورتمند اور سفےد پوش پےنشنرز کی بات کر رہی ہوں جنھےں رےٹا ئر ہونے کے بعد مےڈےکل الاﺅنس شامل کرنے کے بعد دس ہزار سے اےک لاکھ تک پےنشن ملتی ہے۔ ےہ کوئی جج جرنےل بےوروکرےٹ ےا سےاستدان نہےں۔ جن کی پےنشن لاکھوں مےں اور دےگر الاﺅنسز مراعات ملا کر کروڑوں تک ہو تی ہے۔ حال ہی مےں خود چوہدری پروےز الٰہی نے عثمان بزدار کے شور مچا نے پر خصوصی پرو ٹوکول اور بے شمار مرا عات کا اعلان کےا کہ ہر وزےر اعلیٰ اور وزراءکو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد پروٹوکول اور مراعات دی جائےں گی۔ اِس دوران جبکہ سےلاب آےا ہو ا تھا اور آئی اےم اےف نے ٹف ٹائم دے رکھا تھا۔ پاکستان کی اکانومی کے دےوالےہ ہونے کی خبرےں چل رہی تھےں تب وزراءکے لےے نئی گاڑےاں، الاﺅنسز، تنخواہ مےں خاطر خواہ اضافہ اور مرا عات کی مسلسل خبرےں گردش کر رہی تھےں۔ مہنگائی اور افراط زر کے اِس طوفان مےں کوئی بھی شخص اےک لاکھ کے اند ر گھر نہےں چلا سکتا۔ اگر گھر کرائے پر ہو تو بےس سے چا لےس ہزار کرائے کے اور باقی تےس سے چالےس ہزار بجلی گےس پانی کے بل، ہرماہ کرائے و پٹرول اور ہر ماہ بےماری و ادوےات پر پچےس تےس ہزار روپے خرچ ہو جاتے ہےں۔ اب باقی پےنشن مےں نہ تو کھانے پےنے کے لےے پھوٹی کو ڑی بچتی ہے، نہ سردی گرمی عےد بقرعےد کے کپڑے بنتے۔ نہ بچو ں کی فےسےں ادا ہو سکتےں۔ گرےجوٹی کی رقم ےا تو گھر ےا کسی بچی کی شادی پر لگنے کے بعد،باقی اولاد کی شادی کو تو پےنشنر سوچ بھی نہےں سکتا۔ کراکری فرنےچر الےکٹرانکس خرےدنے کی اسطاعت نہےں ہو تی۔ تفرےح کا تو کو ئی سوال پےدا نہےں ہوتا۔ کوئی پےنشنرمےنار ِپاکستان ےا چھا نگا مانگا جانے کی غلطی نہےں کر سکتا۔ شہر سے باہر کسی رشتے دار سے ملنے، شادی ےا موت پر جانے کی ہمت نہےں کرسکتا کےونکہ اس کے لےے بھی کم از کم بےس پچےس ہزار درکار ہےں۔ مراعات یافتہ لوگ رےٹائر ہو کر زندگی کہ مکمل انجوا ئے کرتے ہیں۔ انکی خوراکےں تگڑی ہو تی ہےں۔ لےکن اےک متوسط طبقہ کا آدمی زندگی بھر محنت کر کے اتنا کمزور ہو چکا ہو تا ہے کہ اُس کے اعصاب پچا س برس کی عمر مےں ہی جواب دے جاتے ہےں۔ ساٹھ سال کی عمر تک پہنچ کر وہ انواع و اقسام کی بےمارےوں کا مبتلا ہو جاتا ہے۔ ماشا اللہ نواز شرےف، زرداری، الطاف حسےن، عمران خان، فضل الرحمان، محموود اچکزئی، اعظم سواتی، اسد عمر، شےخ رشےد، خواجہ آصف ، مرےم نواز، حمزہ شہباز ےابلاول بھٹو کو کبھی کو ئی بڑی بےماری لگی ہو۔ نواز شرےف کے پلےٹلےس کم ہونا ےا عمران خان کو چار گولےاں لگےں۔ سب ستر سال کے ہو کر بھی ہشاش بشاش، اچھلتے کودتے، گھومتے پھرتے اور دہا ڑتے نظر آتے ہےں۔
 پےنشنرز کے حالات تو ابتدا سے نا گفتہ بہ ہو تے ہےں۔ پاکستان مےں پےنشن اتنی کم دی جاتی ہے کہ اس مےں دال روٹی کے بھی لالے پڑے رہتے ہےں۔ وزےر اعلیٰ پنجاب کبھی پےنشنرز کی بِپتا سنےں تو پتہ چلے وہ کتنی اذےت مےں زندگی کاٹ رہے ہےں۔ وزےر اعلیٰ پنجاب کو خودغرض، کم عقل اور بے رحم منصوبہ سازوں نے ےہ سفارشات بھےجی ہےں کہ پےنشنرز کا مےڈےکل الاﺅنس ختم کر دےا جائے تو 19 ارب کی سالانہ بچت ہو گی۔ وجہ ےہ بےان کی گئی ہے کہ ہےلتھ انشورنس کارڈپر پی ٹی آئی حکومت نے دس لاکھ تک علاج دےنے کی سہولت کا اعلان کےا ہے۔ جبکہ مےں نے خود سروے کےا ہے کہ ےہ ہےلتھ کارڈ پےنشنرز کے لےے بےکار ہے کےونکہ بے شمار ہسپتالوں پر ےہ لاگو نہےں ہوتا۔ یہاں تک کہ جن ہسپتالوں اور جن بےمارےوں کا فخر سے مفت علاج کرنے کی اشتہاری مہم چلتی ہے، وہاں مرےضوں کی شنوائی تک نہےں ہوتی۔ مرےضوں کے ساتھ حقارت آمےز سلوک ہو تا ہے۔ جن سرکاری ہسپتالوں مےں اس سے اگر علاج بھی ممکن ہو تو مرےض کو اتنا دوڑاتے ہےںکہ وہ نہ مرتا ہو تو بھی مر جاتا ہے۔ کافی ٹےسٹ باہر سے کروائے جاتے ہےں۔ پھر بار بار حکومتےں بدلتی ہےں جےسے عمران خان کی حکومت گرنے کے بعد ہےلتھ کارڈ پر علاج بند ہو گےا جےسے مسافر خانے اور لنگر خانے بند ہو گئے۔
 وزےر اعلیٰ صا حب ےہ غرےب پےنشنرز انگلےنڈ، امرےکہ جرمنی جاکر علاج نہےں کرا سکتے۔ ان کا مےڈےکل الاﺅنس بند کر کے ظلم نہ کرےں۔ آپکو تو اےک ہمدرد ، مخّےر اور دےالو وزےر اعلیٰ سمجھا جاتا ہے۔ بلکہ آپ نے پےنشنرز کے لےے اپنے پچھلے دورِ حکومت مےں پنجاب گورنمنٹ سرونٹس ہاﺅسنگ فا ﺅنڈےشن بنا کر اُن کو رےٹائرمنٹ پر اپنا بنا بناےا گھر دےنے کی سہولت دی جسے بعد مےں بے رحم منصوبہ سازوں نے صرف پلاٹ تک محدود کر دےا۔ آپ کا ےہ اقدام پےنشنرز کے لےے ہمےشہ تارےخ مےں ےاد رکھا جائے گا۔ ےہاں تو ےہ حالت ہے کہ کوئی کسی موضی بےماری جےسے کےنسر مےں مبتلا ہو تو اُسے پھوٹی کوڑی نہےں دی جاتی لےکن کرکٹرز، شوبز اور سٹےج اداکاروں کو لاکھوں کروڑوں روپوں کے چےک دےدئےے جاتے ہےں۔ وزےر اعلیٰ پنجاب کو چاہےے کہ وہ ان مجبور، بے بس اور غرےب پےنشنرز کی پےنشن اور مےڈےکل الاﺅنس مےں پچےس فےصد اضافہ کرےں تاکہ وہ زندگی کے آخری اےام چےن سے گزار سکےں۔ پےنشنرز کے واجبات وقت پر ادا نہ کرنے والے ےا پےنشنرز کے پےسوں مےں کٹوتی کرنے والے، گروپ انشورنس ادا نہ کرنے والے اللہ کے قہر سے نہےں ڈرتے ۔ وزےر اعلیٰ پنجاب!! آپ پےنشنرز کو عذاب سے نکالےںاور اُنکی دعائےں لےں۔

ای پیپر دی نیشن