لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پی اے ایف ایئر وار کالج کراچی کے وفد نے واپڈا ہائوس کا دورہ کیا۔ وفد کی سربراہی ایئر وائس مارشل حسین احمد صدیقی کر رہے تھے۔ وفد پاکستانی آفیسرز کے علاوہ بحرین، بنگلہ دیش ، مصر، انڈونیشیا، ایران، عراق، اردن، ملائیشیا، نائیجریا، سری لنکا، جنوبی افریقہ، سعودی عرب اور زمبابوے کے آفیسرز پر مشتمل تھا۔ وفد کو پاکستان میں پانی اور پن بجلی کے شعبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) بھی بریفنگ میں شریک ہوئے۔ بریفنگ سیشن کے بعد وفد کے شرکاء کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ نئے ڈیمز کی تعمیر، واٹر کنزرویشن اور آبپاشی کے جدید طریقوں کو اختیار کرکے پاکستان میں پانی کی صورت حال میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زرعی معیشت کو ترقی دیکر اقتصادی استحکام حاصل کیا جا سکتا ہے، جبکہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے بعد ایک مزید بڑے ڈیم کی تعمیر سے پاکستان میں بہت بڑی اراضی زیر کاشت لائی جا سکتی ہے اور اس سے سالانہ تقریباً 10 ارب ڈالر کے مساوی فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ قبل ازیں، وفد کو پاکستان کی واٹر اور انرجی سکیورٹی سے متعلق درپیش چیلنج کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وفد کو بتایا گیا کہ پاکستان میں 1951ء میں پانی کی فی کس دستیابی 5 ہزار 650 کیوبک میٹر سالانہ تھی، جو کم ہو کر اب 908 کیوبک میٹر سالانہ کی تشویشناک سطح تک آ چکی ہے اور پاکستان پانی کی قلت کے شکار ممالک کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے۔
ائر وار کالج کراچی کے وفد کا دورہ واپڈا ہائوس، پانی، پن بجلی منصوبوں پر بریفنگ
Nov 29, 2022