میہڑ( نامہ نگار) میہڑ میں امدادی سامان اور گندم کا بیج نا ملنے پر انتطامیہ کیخلاف سینکڑوں سیلاب متاثرین کا انڈس ہائی وے اٹک پیٹرول پمپ پر 5 گھنٹے تک دہرنا۔ ٹائر جلا کر روڈ بند کردیا۔ ٹریفک معطل۔نعرے بازی۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز میہڑ میں امدادی سامان سے محروم۔ گندم کا بیج نا ملنے اور علاقے سے سیلابی پانی کی عدم نکاسی پر انتظامیہ کیخلاف یوسی منگوانی کے گاوں اللہ وسایو جانوری۔ گاوں خدادا چانڈیو۔ گاوں ساہڑ۔گاوں منگوانی۔ گاوں علی خان گاڈہی۔گاوں کرم خان چانڈیو سمیت دیگر دیہاتوں کے سینکڑوں سیلاب متاثرین ایڈوکیٹ عبدالغنی چانڈیو۔ اعتبار علی جانوری۔محمد ھوت جانوری۔مٹہل ساھڑ۔ممتاز گاڈہی۔فاروق احمد جانوری۔ انور جانوری۔ عبدالعزیز چانڈیو اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکال کر 3 کلومیٹر پیدل مارچ کرکے قومی شاہراہ انڈس ہائی وے کے بیٹو بائی پاس موڑ پر 5 گھنٹے تک دہرنا لگایا۔ مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلائے اور کراچی لاڑکانہ کی ٹریفک معطل ہو گئی ۔ سیلاب متاثرین نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں کے دوران ہمارا سب کچھ تباہ ہو گیا ہے۔ لیکن تعلقہ اور ضلعی انتظامیہ سمیت منتخب نمائندوں نے بے سہارا چھوڑ دیا ہے۔ امدادی سامان اور ٹینٹ بھی نہیں دیئے جاتے۔ 3 ماہ گذرنے کے باوجود بھی علاقے سے سیلابی پانی کی نکاسی بھی نہیں ہو سکی ہے۔ انتظامیہ راشن بھی نہیں دیتی۔ ہم فاکشی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے مطالبا کیا ہے کہ جلد سیلاب متاثرین کی بحالی کیلیئے اقدامات اٹھائے جائیں۔اور امدادی سامان۔ راشن آور گندم کا بیج دیا جائے۔۔ جبکہ پولیس۔ مظاہرین اور مسافروں میں جھڑپیں بھی ہوئیں ۔ بعد میں مختیار کار میہڑ نبی بخش سولنگی نے پہنچ کر سیلاب متاثرین سے مذاکرات کئے لیکن دہرنا ختم نہیں ہو سکا۔ جس کے بعد ڈی ایس پی میہڑ وحید بیگ لاڑک نے پہنچ کر دہرنے کے شرکاء کو تعاون کی یقین دہانی ادی۔ جس پر سیلاب متاثرین نے 5 گھنٹے کے بعد دہرنا ختم کیا۔