کراچی (نیوز رپورٹر) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کاکہنا ہے صوبے میں اس وقت کوئی نوگو ایریا نہیں۔ یہ نہیں کہتا کہ حالات تسلی بخش ہیں امن وامان کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سندھ اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی مراد علی شاہ نے کشمور اور شکارپور کے کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کی ہلاکت اور گرفتاری کی تفصیلات بھی بتائیں۔و زیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے پیر کو سندھ اسمبلی کے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ا گلے ہفتے صوبے میں سیلاب کی صورتحال پر بحث ہوگی۔وزیر اعلی نے کہا کہ تمام ارکان کوسیلاب کی صورتحال پر اظہار خیال کا موقع دیا جائے گا اور بحث کے دوران حکومت سندھ بھی سیلاب کی صورتحال نقصانات پر ایوان کو آگاہ کریگی ۔ مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ شکارپورمیں رواں سال کے دوران29ڈاکوؤں کو ہلاک کیا گیا جن میں 2 اشتہاری ڈاکو بھی شامل ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اس عرصے کے دوران 585 ڈاکو گرفتار جبکہ 63مغویوں کوبازیاب کرایا جا چکا ہے۔وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ امن و امان کا قیام حکومت سندھ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ گھوٹکی میںپولیس مغویوں کو چھڑانے گئی تھی جہاں ڈاکوں کے ساتھ مقابلے میں 5پولیس افسران ا ور جوان شہید ہوئے ۔انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی میں جی ڈی اے کے رکن نند کمار گوکلانی کے ایک توجہ دلا نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہی ۔نند کمار کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی مد میں سرکاری خزانے سے سالانہ 120ارب روپے خرچ ہورہے ہیں مگر پھر بھی حالات مخدوش ہیں۔وزیر اعلی سندھ نے جن کے پاس وزارت داخلہ کا اضافی قلمدان بھی ہے کہا کہ پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو مارا گیا تھا اسکے بدلے میں یہ واقعہ رونما ہوا ۔مرادعلی شاہ نے کہا کہ پولیس والوں کو شہید کرنے میں ملوث ایک ملزم کو مقابلے میں ہلاک کیاگیا ہے ۔ سندھ پولیس ڈاکوں کی سرکوبی کے لئے بڑی بہادری سے خدمات انجام دے رہی ہے ۔ ایوان کی کارروائی کے دوران پی ٹی آئی کے ر کن ڈاکٹر عمران علی شاہ مٹیاری میگا کرپشن اسکینڈل سے متعلق توجہ دلاو نوٹس پیش کرنا چاہتے تھے مگراسپیکر نے اس حوالے سے توجہ دلاو نوٹس پیش کرنے سے روک دیا ۔مٹیاری کرپشن اسکینڈل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت نہ دیئے جانے کے خلاف پی ٹی آئی کے ارکان نے احتجاجا ایوان سے واک آوٹ بھی کیا۔قبل ازیں اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ توجہ دلاو نوٹس کے لئے قواعد کے تحت30منٹ مختص ہیں ۔یہ وقت مکمل ہوچکا ہے ۔ جس پر عمران علی شاہ نے کہا کہ مٹیاری میں سرکاری رقم میں مبینہ خردبرد سنگین اور اہم معاملے ہے تاہم اسپیکر نے کہا کہ توجہ دلا نوٹس پیش کرنے کا وقت گزرچکا ہے ۔اب اسے پیش نہیں کیا جاسکتا ۔دریں اثناء سندھ اسمبلی اجلاس میں پیر کو ایوان کی کارروائی کے دوران ارکان کے مختلف توجہ دلا نوٹسز زیر بحث آئے ۔ تحریک لبیک کے مفتی قاسم فخری نے سرکاری اسکولز میں عربی ٹیچرز نہ ہونے پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں میوزک ٹیچر تو بھرتی ہورہے ہیں مگر سرکاری اسکولوں میںعربی کے ٹیچر موجود نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں میوزک ٹیچرز کی بھرتی روکی جائے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے اسکولوں میںچالیس ہزار اساتذہ گھوسٹ ہیں۔وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے توجہ دلا نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت میوزک ٹیچر کی بھرتی پر بحث چل رہی ہے حالانکہ موسیقی صرف ناچ گانے کا نام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے اسکولوں میں بینڈ ماسٹر تھے کبھی اعتراض نہیں ہوا ۔سردار شاہ نے کہا کہ یہ کیوں سمجھ لیا کہ میوزیشن فقط فحاشی پھیلائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میوزک طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرتاہے سردار شاہ نے سوال کیا کہ کیا معاشرے میں پہلے سے کوئی فحاشی نہیں ہے ؟انہوں نے کہاکہ لوگوں کو پہلے اچھا انسان بنانے کی ضرورت ہے جس کے بعد وہ خود بخود اچھے مسلمان بن جائیں گے ۔وزیر تعلیم نے کہا کہ تیسری سے آٹھویں کلاس تک ناظرہ قرآن پڑھایاجاتاہے ۔عربی ٹیچرز کی 480اسامیاں اسکولوں میں خالی ہیں جنہیں پر کیا جائے گا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران ایم کیوایم کی رعنا انصار نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے سوالات پرتوجہ دلاو نوٹس پیش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ میں سلیبس کے علاوہ سوالات دئیے گئے جس پر ووزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 8گریس مارکس دئیے گئے ہیں۔ بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کی دوپہر تک ملتوی کردیا گیا۔