غزہ دوحہ (نوائے وقت رپورٹ) غزہ میں دو روزہ توسیع کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آج پانچواں روز ہے جس میں حماس نے مزید 11 یرغمالیوں کو رہا کردیا۔ غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق حماس نے گزشتہ روز جن 11 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا وہ اسرائیل کے علاوہ فرانس، جرمنی اور ارجنٹائن کی شہریت بھی رکھتے تھے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیل کی قابض فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رملہ میں جیل کے باہر اپنے پیاروں کی رہائی کے منتظر سیکڑوں فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فورسز کے تشدد سے متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ ترجمان وائٹ ہا¶س نے کہا دو روز میں رہا ہونے والوں میں بیس یرغمالی امریکی بھی شامل ہونے کی امید ہے۔ قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا جنگ بندی میں توسیع چاہتے ہیں۔ جنگ بندی میں توسیع کے باوجود اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے علاقوں بیتونیا اور رام اللہ میں دھاوا بول کر مزید سینکڑوں فلسطینی نوجوان گرفتار کر لئے۔ 7 اکتوبر سے لیکر اب تک تعداد 3200 ہو گئی۔ غزہ جنگ بندی میں توسیع کیلئے قطر کی کوششیں جاری ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق موساد اور سی آئی اے کے ڈائریکٹرز نے دوحہ میں قطری وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں غزہ جنگ بندی میں توسیع کی پیشرفت پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں اسرائیل حماس معاہدے کے اگلے مرحلے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مصری حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ میں حالات بہتر نہیں ہوئے تو امراض پھیلنے سے بمباری سے بھی زیادہ اموات ہوسکتی ہیں۔ خیال رہے کہ ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے تک اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ میں 15 ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔ ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے جنیوا میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ اگر ہم طبی نظام کو پھر سے کھڑا نہیں کرتے تو بمباری کے مقابلے میں مختلف امراض پھیلنے سے زیادہ اموات ہوسکتی ہیں۔ غزہ میں مختلف وبائی امراض بہت تیزی سے پھیل رہے ہیں جن میں ہیضہ سرفہرست ہے۔ شمالی غزہ کے بے گھر رہائشیوں کی حالت کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان افراد کو ادویات، ویکسینز، صاف پانی اور خوراک جیسی بنیادی سہولیات دستیاب نہیں۔ ہم نے بچوں میں ہیضے کے بہت زیادہ کیسز کو دیکھا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے شمالی غزہ کے الشفا ہسپتال کی تباہی کو سانحہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے طبی عملے کی گرفتاریوں پر خدشات کا اظہار کیا۔ غزہ میں بچوں کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے کے ترجمان نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ غزہ کے ہسپتال زخمی بچوں سے بھرے ہوئے ہیں جبکہ پینے کا صاف پانی نہ ہونے سے بھی معدے کے امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں سے زراعت میں تباہ کاریاں ہوئی ہیں۔ فلسطینی ادارہ شماریات کے مطابق غزہ کی زرعی پیداوار میں یومیہ 16 لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ اسرائیلی بمباری کے باعث پیداوار رکنے سے زراعت کا نقصان ہو رہا ہے۔ بمباری سے کاشت ہوئی فصلیں، کھیت اور باغات تباہ ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی برآمدات کا 55 فیصد حصہ زرعی پیداوار پر مشتمل رہا ہے۔ غزہ جنگ میں سات اکتوبر سے اب تک ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 395 ہو گئی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے سات اکتوبر کو مارے جانے والے تین اسرائیلی فوجیوں کی شناخت ظاہر کر دی اور الزام لگایا ہے کہ ہلاک تینوں اسرائیلی فوجیوں کی لاشیں حماس کے قبضے میں ہیں۔اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں عارضی جنگ بندی کے 5 ویں روز حماس نے 12 یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کرنے کی اطلاعات ہیں۔ رہائی پانے والے اسرائیلی یرغمالیوں میں ایک لڑکی اور 9 خواتین شامل ہیں۔ حماس ترجمان اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا۔ بری طرح ناکام ہوا۔ زمینی کارروائی میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد بتائی گئی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ اسرائیلی فوجی غزہ کی 80 فیصد سرزمین کو چھونے میں ناکام رہے۔