بہبود آبادی

Nov 29, 2024

ڈاکٹر نداایلی

    دیدہ و دل

ڈاکٹر ندا ایلی 
وہ دونوں بہبود آبادی کے دفتر پہنچے۔ مقصد راہنمائی لینا تھا۔ مگر عجیب منظر دیکھا ۔ کوئی پاگل دفتر کی دیوار پر لکھ گیا تھا ۔۔
میاں بیوی میں محبت ہو یا نہ ہو ، مگر بچے پھر بھی پیدا ہو جاتے ہیں ۔
 چاہے بیس سالہ لڑکی کا جسم پیلا آنکھیں سرخ اور چہرہ نیلا ہو چکا ہو بچے مگر پھر بھی پیدا ہو جاتے ہیں ۔
 گھر میں رات کے کھانے کے لئے آٹا ہو یا نہ ہو، بچے مگر پھر بھی پیدا ہو جاتے ہیں ۔
ہسپتال میں خون دینے کے لئے کوئی رشتہ دار راضی ہو یا نہ ہو ، بچے مگر پھر بھی پیدا ہو جاتے ہیں ۔
 گھر میں سونے کے لئے چاہے ایک ہی کمرہ موجود ہو ، بچے مگر پھر بھی پیدا ہو جاتے ہیں ۔
 بیٹے کی خواہش میں دس بیٹیاں پیدا ہو چکی ہوں ، بچے مگر پھر بھی پیدا ہو جاتے ہیں ۔
 کسی ایک بچے کے بھی مستقبل کی مضبوط ضمانت موجود ہو یا نہ ہو کسی ایک بچے کی بھی ذمہ دری اٹھانے کی قوت ہو یا نہ ہو۔۔۔۔ چاہے بچے ننگے پھریں بھکاری بنیں یا چوری کریں چاہے انہیں بچنا پڑے یا مار کر مٹی میں دبانا پڑے، بچے مگر پھر بھی پیدا ہو جاتے ہیں ۔
میاں بیوی نے ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا او ر یہ سوچ کر گھر واپس لوٹ آئے کہ دفتر کے اندر اس سے زیادہ سچ شائد کوئی نہیں بول سکتا تھا۔

مزیدخبریں