لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے زمبابوے کو ون ڈے سیریز میں شکست دینے کے بعد کہا کہ سیریز جیتنے پر بہت زیادہ خوشی ہورہی ہے ۔ پہلا میچ ہارنے کے بعد سب کھلاڑی پریشان تھے تاہم کم بیک کیلئے محنت کرنے پر زور دیا تھا ۔ ملک اور قومی کی کھلاڑیوں سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں ۔ ہم نے کوشش کی ‘سیریز جیتی اور اب سب پر اعتماد ہیں ۔ ملک سے باہر میچز ہمیشہ مشکل ہوتے ہیں ۔ آسٹریلیا کی کنڈیشنز ہم سے مختلف ہیں ۔ ہم سب پروفیشنل کھلاڑی ہیں اور کسی بھی صورتحال کیلئے تیاررہتے ہیں ۔ سب سے فیصلہ کیا تھا کہ کنڈیشنز کی طرف نہیں دیکھیں گے کیونکہ یہ ہمارے اور حریف کیلئے ایک جیسی ہیں ۔ بطور پروفیشنل ہر طرح کنڈیشنز پر پرفارم کرنا ہوتا ہے ۔ موسم کو دیکھ کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اچھا مجموعہ ترتیب دیا ۔ فیصلہ کیا تھا کہ موسم کی خراب صورتحال پر ٹی ٹونٹی میچ کی طرح کھیلنا ہوگا تاکہ بارش ہونے پرڈیل ایل ایس میتھڈ پر جیت سکیں ۔ یہ پہلی بار ہوا کہ پاکستان نے ایک گھنٹہ میں بیس اوور ز کئے ہیں ۔ زمبابو ے کرکٹ ٹیم کے کپتان کریگ اروائن نے کہا کہ سیریز میں ٹاپ آرڈر بری طرح ناکام رہا ہے اور یہی مسئلہ ہے ۔ ابتدائی وکٹیں جلد گرنے کی وجہ سے ہم پیچھے چلے جاتے ہیں ‘دبائو کی وجہ سے پارٹنر شپ بھی قائم نہیں ہوتی ۔ مطلوبہ رن ریٹ کے لحاظ سے رنز بناتے ہیں تاکہ لور آرڈر پرفارم کرسکے اور میچ جیت سکیں ۔ سیریز میں نوجوان کھلاڑیوںنے اچھا پرفارم کیا ہے اور مستقبل میں ٹیم کیلئے کھیل سکتے ہیں ۔ امید ہے وہ سینئرز کے ساتھ اچھا پرفارم کرینگے ۔ اپنے بائولرز کو کریڈٹ دینا چاہوں گا جنہوں نے سیریز میں اچھا پرفارم کیا ہے ۔ انہوںنے جیت کیلئے کافی محنت کی مگر ہم سیریز نہیں جیت سکے ۔ مین آف دی سیریز صائم ایوب نے کہا کہ میچ کی کنڈیشنز بالکل دوسرے ون ڈے میچ کی طرح تھیں مگر پچ پہلے نسبت مختلف تھی ۔ گیند کومیرٹ پر کھیلنے کی کوشش کی اور کامیاب رہے ۔ بعض اوقات گیند بائونڈری سے باہر گئی تو کبھی کیچ کی شکل میں پکڑی گئی ۔ ہم نے اپنی گیم پر توجہ رکھی اور لطف اندوز ہوئے ۔ بائولنگ کرتے ہوئے بھی کھیل سے لطف اٹھایا ‘میدان میں دماغی طور پر موجود رہے اور ایک دوسرے کو کمپنی دی ۔ سب کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کی اور سیریز جیتنے میں کامیاب رہے ۔