نظام مصطفٰیؐ کے نفاذ، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے جدوجہد کا اعلان

 لاہور (خصوصی نامہ نگار) محافظان نظریہ پاکستان کے زیراہتمام آستانہ عالیہ قادریہ میں نفاذ شریعت کانفرنس سے اہلسنت کی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے ملک میں عملاً نظام مصطفیٰ ﷺ کے نفاد اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جہدوجہد کا اعلان کر دیا۔ نفاذ شریعت کانفرنس کی صدارت پیر آف مانکی سابق صوبائی وزیر پیر زادہ نبی امین نے کی۔ مشترکہ اعلامیہ جس میں کہا گیا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے نفاذ شریعت کا جو وعدہ 24 نومبر 1945کو تحریری معاہدہ کی صورت میں پیر آف مانکی شریف سید امین الحسنات قادری رحمۃ اللہ علیہ (بانی جمیعت الاصفیاء ہند) سے کیا تھا اس کو فوری پورا کیا جائے اور ملک میں عملی طور پر نفاذ شریعت کا اعلان کیا جائے۔ ہمارے اکابر نے قائداعظم کے ساتھ ملکر جدوجہد کی۔ ان کے اس مومنانہ اور مجاہدانہ کردار کو قومی  نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ عقیدہ ختم نبوت پر ایمان، دین کی اساس ہے۔ 7 ستمبر 1974ء کو پارلیمنٹ آف پاکستان نے قادیانیوں کی آئینی حیثیت کا تعین کردیا ہے۔ قادیانیت کے متعلق تمام آئینی شقوں کو اصل حالت میں بحال کیا جائے اور تعلیمات عقیدہ ختم نبوت کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ غزہ فلسطین، لبنان اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں  پر قیامت برپا ہے اور مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے بارے میں دوہرا معیار ترک کرکے جنگ بندی کی قرادادوں پر عمل کرائے۔ موجودہ عالمی صورت حال میں یہود و ہنود و نصاریٰ جس طرح مظلوم مسلمانوں پر حملہ آور ہیں اس سے امت مسلمہ پر جہاد فرض ہو چکا ہے۔ مسلم حکمران اس کا باقاعدہ اعلان اور عملی اقدامات کریں۔ سیاسی کشیدگی باعث تشویش ہے۔ اس صورتحال میں ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں، ریاستی ادارے ملکر میثاق پاکستان پر دستخط کریں اور ملک کو اس ہیجانی کیفیت سے نکالیں۔ پیر زادہ نبی امین نے کہا نظام مصطفیؐ کا نفاذ وطن عزیز کی حقیقی ترقی اور استحکام کا ضامن ہے۔ پاک سر زمین پر انقلاب نظام مصطفی ﷺ برپا کرکے دم لیں گے۔ پاکستان کی محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ پاکستان کو اسلامی، فلاحی مملکت بناکر دم لیں گے۔ پاکستان کی اساس کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے  کہا کہ پاکستان بنانے والوں کی اولادیں پاکستان بچانے کیلئے میدان میں آگئیں ہیں۔ پاکستان کا استحکام نفاذ نظام مصطفیؐ سے وابستہ ہے۔ پاک وطن سے محبت ہمارے خون میں شامل ہے۔ قومی قیادت قوم کو متحد کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ پیر میاں عبدالخالق قادری نے کہا انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے صوفیاء کرام کی تعلیمات عام کی جائیں۔ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں امن کے ایجنڈے پر متحد ہو جائیں۔ جمہوری اور سیاسی آزادیوں پر پابندیاں لگا کر جمہوریت کا چہرہ مسخ کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کی تمام جماعتیں حکومت کے غیر جمہوری طرزِ عمل کے خلاف آواز بلند کریں۔ ڈاکٹر مفتی محمد کریم خاں نے کہا کہ کرم میں اسلام اور جہاد کے نام پہ بے گناہوں کا خون بہانا اسلامی شریعت کے منافی ہے۔ میڈیا، مسجد اور مدرسے کو معاشرے کے سدھار کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ پیر زادہ محمد امین قادری نے کہا اہل سنت تحریک پاکستان کی طرح تکمیل پاکستان کی تحریک چلائے گی۔ درود والوں کا دور جلد شروع ہونے والا ہے۔ پاکستانیت کے شعور کو اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ نفاذ شریعت کانفرنس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ قومی سطح پر رابطہ مہم کے لیے چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں نفاذ شریعت کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا جس کیلئے ڈاکٹر شمس الرحمان شمس (کے پی کے)، پیر معاذالمصفیٰ (پنجاب)، سید احسان احمد گیلانی ( سندھ)، مفتی محمد اقبال قادری (بلوچستان )، مفتی رفیق نقشبندی (آزاد کشمیر)، مفتی اسامہ حنیف قادری (گلگت بلتستان) کی سربراہی میں کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ جن کی مرکزی سطح پر سرپرستی پیر سید منور حسین شاہ جماعتی، پیر عبدالخالق قادری اور پیرزادہ محمد امین قادری کریں گے۔ کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ سودی نظام معیشت کا خاتمہ کیا جائے، قادیانیوں کی اسلام و پاکستان دشمن سرگرمیاں روکی جائیں۔ اقوام متحدہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ ختم نبوت کا مضمون شامل نصاب کیا جائے۔ دینی مدارس کے خلاف سازشیں بند کی جائیں اور دہشت گردی میں ملوث مدارس کے نام قوم کے سامنے لائے جائیں۔ عریانی و فحاشی کا سدباب کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...