پشاور (نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی نے خیبر پی کے میں مجوزہ گورنر راج کی مخالفت کر دی۔ خیبر پی کے وسطی کے امیر عبدالوسع نے کہا کہ گورنر راج وفاقی حکومت کا خلاف آئین اقدام ہوگا۔ اسمبلیوں کی موجودگی میں گورنر راج لگانے کی باتیں وفاقی حکومت کی بدنیتی ہے۔ جماعت اسلامی گورنر راج کی بھرپور مخالفت کرے گی۔ امیر مقام کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور غیر سنجیدہ ہے۔ منتخب حکومت اور اسمبلی کی موجودگی میں گورنر راج کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، علاوہ ازیں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان اے این پی انجینئر احسان اللہ نے کہا ہے کہ مجوزہ گورنر راج لگانا مسئلہ کا حل نہیں، اے این پی خیبر پی کے میں گورنر راج کی مخالفت کرتی ہے۔ گورنر راج لگ بھی جائے تو تین ماہ بعد ختم ہو جائے گا۔ پی ٹی آئی کی اسمبلی میں اکثریت ہے، گورنر راج اثرانداز نہیں ہو گا، حکومت اور پی ٹی آئی میں معنی خیز مذاکرات کی ضرورت ہے، اگر قانونی طریقے سے بانی پی ٹی آئی رہا بھی ہو جائیں تو کیا ہو جائے گا۔
جماعت اسلامی، اے این پی نے خیبر پی کے میں مجوزہ گورنر راج کی مخالفت کر دی
Nov 29, 2024