یہ کیسے انقلابی ہیں جو ملک کی تباہی کی کوشش کر رہے؟ شر پسندوں کو شناخت کر کے سزا دی جائے: شہباز شریف

Nov 29, 2024

یہ کیسے انقلابی ہیں جو ملک کی تباہی کی کوشش کر رہے؟ شر پسندوں کو شناخت کر کے سزا دی جائے: شہباز شریف
یہ کیسے انقلابی ہیں جو ملک کی تباہی کی کوشش کر رہے؟ شر پسندوں کو شناخت کر کے سزا دی جائے: شہباز شریف

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد پر لشکر کشی کرنے والے شرپسند ٹولے کے خلاف فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے۔ اس حوالے سے استغاثہ کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے۔ انتشاری ٹولے میں شرپسند عناصر کی فوری شناخت کرکے ان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔ اسلام آباد یا ملک کے کسی بھی شہر پر ذاتی مقاصد کے حصول کیلئے لشکر کشی کو روکنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اسلام آباد حملے پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں تاریخی کرپشن اور اپنی حکومت بچانے کیلئے اس کو دیوالیہ کرنے والوں کی مذموم سازشیں رچانے والے قانون کی گرفت میں آئے ہیں۔ قانونی راستہ اپنانے کی بجائے بارہا اسلام آباد کی طرف لشکر کشی کرکے ملک بھر میں انتشار کی فضا پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ وزیر اعظم نے سوال کیا کہ یہ کیسے انقلابی ہیں جو اس ملک کی تباہی اور انتشار پھیلانے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔ شرپسند ٹولے کے منتشر ہوتے ہی سٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس کی حد عبور کر گئی۔ احتجاج سے اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ ملک کو معاشی نقصان کے ذمہ دار انتشاری ٹولہ اور اس کے کرتا دھرتا ہیں۔ انتشاری ٹولے کی لشکر کشی کے دوران اپنے فرائض کی انجام دہی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کو مجھ سمیت پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسلام آباد یا ملک کے کسی بھی شہر پر ذاتی مقاصد کے حصول کیلئے لشکر کشی کو روکنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے نام نہاد پر امن دھرنے کے مسلح افراد کو انتشار پھیلانے سے روکنے میں برداشت کا مظاہرہ کیا۔ عوام میں اشتعال، بے یقینی اور انتشار پھیلانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ بلوائیوں سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد اور ملک بھر میں اینٹی راوئٹس (Anti Riots) فورس قائم کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فورس کو بین الاقوامی طرز پر پیشہ ورانہ تربیت اور ضروری سازوسامان سے لیس کیا جائے۔ علاوہ ازیں  نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں 26 ویں سکیورٹی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کا براہ راست تعلق معاشی سلامتی سے ہے، سٹاک ایکسچینج میں تاریخی ریکارڈ اضافہ، مہنگائی کی شرح میں کمی، آئی ٹی برآمدات، ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اسلام آباد میں مسلح لشکر کشی کے ذریعے غیر یقینی اور افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، پاکستان کے دشمن سب کچھ تباہ کرنا چاہتے ہیں۔  وزیراعظم  نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج آج ایک لاکھ پوائنٹس کی حد عبور کر گیا، یہ ٹیم ورک ہے، انتھک کوششوں کے باعث یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے، جو کچھ اسلام آباد میں ہوا اس سے سٹاک ایکسچینج 4 ہزار پوائنٹس گر گئی، احتجاج ختم ہونے کے بعد گذشتہ روز اس میں 3 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے اور آج ایک لاکھ پوائنٹس کی حد عبور کرنا تاریخی ریکارڈ ہے۔ بیورو کریسی فعال کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہو تو معاشی سلامتی خود بخود مضبوط ہوتی ہے،  جون 2023ء میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ تھا، اس پرآئی ایم ایف کے ساتھ جامع مذاکرات کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ معاشی چیلنجز کے ساتھ ساتھ سکیورٹی چیلنجز کا بھی سامنا ہے، پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پوری قوم نے دہشت گردی کو شکست دینے کیلئے قربانیاں دیں، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف دور میں ملک کی بہادر افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام نے دہشت گردی کو شکست دی، 80 ہزار افراد شہید ہوئے، 130 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، پاکستان دشمن عناصر پاکستان کے  دشمنوں سے مل کر اپنے مذموم ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، پارا چنار میں بے گناہ پاکستانیوں کو قتل کیا گیا۔ اسلام آباد میںاحتجاج کی آڑ میں ہزاروں لوگوں نے ہتھیاروں اور اسلحہ کے ساتھ دھاوا بوالا، وہ معاشی استحکام کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔ پاکستان کے دشمن سب کچھ تباہ کرنا چاہتے ہیں۔  شہباز شریف نے کہا کہ ہم متحد ہو کر ملک کا مستقبل خوشحال بنا سکتے ہیں۔ بعد میں شرکاء  کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرونی خسارہ میں فرق کم کرنے کیلئے برآمدات بڑھانا ناگزیر ہے، اس وقت ترسیلات زر 30 ارب ڈالر ہیں اور اس کے برابر برآمدات ہیں، جب تک اپنے وسائل نہیں بڑھائیں گے تو اس وقت تک اپنی آنے والی نسلوں پر قرضوں کا بوجھ چڑھائیں گے،اس میں بجلی چوری سمیت متعدد عوامل شامل ہیں، ٹیکسوں میں تو اربوں روپے کی چوری ہو رہی ہے، ٹیکس ادا کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ بلوچستان میں غیر ملکی حمایت سے جو سازش ہو رہی ہے ان کا خاتمہ ازحد ضروری ہے، بلوچستان میں آپریشن شروع ہو چکا ہے، یہ عزم استحکام کے تحت بلوچستان اور عوام کی ترقی و خوشحالی سے جڑا ہے۔ آج پھر میثاق معیشت کی تجویز کا اعادہ کرتا ہوں، مختلف اداروں میں رائٹ سائزنگ اور ڈائون سائزنگ کر رہے ہیں، اربوں روپے کا نقصان بچائیں گے، حکومت، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت تمام اداروں کا اس بارے میں یکساں مؤقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2010ء کے این ایف سی ایوارڈ کے تحت دہشت گردی کیخلاف جنگ میں خیبرپی کے  کو تمام صوبے ایک فیصد حصہ دیتے ہیں، اب تک ان کو 600 ارب روپے مل چکے ہیں، ابھی تک وہاں سیف سٹی اور محکمہ انسداد دہشت گردی قائم نہیں کر سکتے، ہم سب کو مل کر ملک اور عوام کیلئے کام کرنا ہو گا، تمام قائدین اور اشرافیہ نے مل کر ملک کی تقدیر بدلنی ہے۔  تقریب میں وفاقی وزرا، اعلیٰ عسکری حکام اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی ) فلسطینی عوام  کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم نے اپنے پیغام میں وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کے لیے جائز جدوجہد کی پر عزم طریقے سے حمایت جاری رکھے گا، عالمی برادری  فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو فوری طور پر روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے،غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی جائے۔  فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے  موقع پر میں مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے پاکستانی عوام اور حکومت کی حمایت کا اعادہ کرتا ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 7 اکتوبر، 2023 کے بعد سے غزہ اور مغربی کنارے میں تاریخ کے گھنائونے ترین مظالم ڈھاتے ہوئے اسرائیل اب تک 43000 معصوم فلسطینی مردوں، خواتین اور بچوں کا قتل عام کر چکا ہے۔  فلسطین میں اسرائیلی جارحیت انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو فوری  روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔ شہریوں، ہسپتالوں، سکولوں اور انفراسٹرکچر پر حملوں کو روکا جائے، فلسطینیوں کے لئے بھیجے جانے والے  امدادی قافلوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، ان سنگین جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی  بے رحم خلاف ورزیوں کے لئے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے حوالے سے جو استثنیٰ دیا جا رہا ہے، اسی بنیاد پر اسرائیل نے غزہ اور لبنان میں مزید  تباہی پھیلائی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور دیرپا حل چاہتا ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیا میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر گہرے افسوس اور دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ملائیشین ہم منصب اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا پاکستان اور ملائیشیا دیرینہ دوست اور برادر ممالک ہیں۔ مشکل کی گھڑی میں پاکستان، ملائیشیا کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ ماحولیات تبدیلی کے اثرات دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔ نمٹنے کیلئے ملکر اقدامات کرنا ہوں گے۔

مزیدخبریں