پیر طریقت رہبر شریعت اعلیٰ حضرت الحاج پیر سید لعل حسین شاہ الگیلانی القادری الرزاقی کا اصل نام لعل حسین لقب بدرالدین ہے والد ماجد کا نام سید گل حسن شاہ گیلانی اور آپ کا شجرہ نسب حضور غوث الاعظم سے جا کر ملتا ہے۔ آپ کی والدہ ماجدہ کانام سید فضل النساء جن کا شجرہ شاہ پاک لطیف المعروف حضرت بر امام سے ملتا ہے۔
لعل حسین کی ولادت باسعادت1915ء موضع سوکھ ضلع گجرات میں ہوئی۔ بعدازاں یہ سادات گھرانہ موضع بسالی(بارہ کہوُ) ضلع راولپنڈی میں آ کر آباد ہوگیا۔ پیر لعل حسین کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی۔ ویسے بھی اللہ تعالیٰ علیم و بصیر اپنے بندگان خاص کو کتاب کی محتاجی نہیں دیتا۔ اور ان کے سینے علم غیب سے بھر دیتا ہے۔ چند برسوں بعد آپ کو ہائی سکول میں داخل کرا دیا گیا،میٹرک پاس کرکے آپ نے برٹش نیوی میں ملازمت اختیار کر لی ۔یہاں اچھی ملازمت کیساتھ ساتھ آپ خوب عبادت میں مشغول رہتے۔ اللہ تعالیٰ کی عطاء نگاہ مصطفے اور جگر گوشہ غوث الوریؓ ہونے کے ناطے آپ کی نس نس میں تبلیغ دین بھری ہوئی تھی ۔آپ اپنے ساتھ دیگر ملازمین جن میں کرسچن ہندو سنگھ تھے کوراہ فلاح بتاتے اور دین حق اسلام کی دعوت دیتے رہتے۔ تبلیغ اسلام کی وجہ سے انگریز افیسر آپ سے نالاں تھے۔ چنانچہ آپ نے نیوی کی ملازمت چھوڑ دی اور اپنے آپ کورشد و ہدایت کے لئے وقف کر دیا اور اپنے گائوں آ کر شب و روز عبادات ریاضت تصوف اور خدمت خلق میں مشغول ہوگئے۔عقیدت مندوں نے آپ سے راولپنڈی شہر آنے کی استدعا کی اور آپ نے مستقل طور پر راولپنڈی کمیٹی چوک ڈھوک کھبہ میں آستانہ بنا لیا اور ایک عالیشان مسجد تعمیر فرمائی۔ لوگ حاجت روائی اور روحانی فیض کے لئے آتے رہے عقیدت مند و مرید بڑھتے رہے اللہ کریم کا فضل بے بہا آپ پر ایسا ہوا کہ دین و دنیا کی تمام بھلائیاں آپ کا مقدر بنیں۔ انہی دنوں آپ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے براستہ بغداد شریف روانہ ہوئے او روضہ غوث پاک پرحاضر ہوئے سجادہ نشین دربار غوث الوری کو آپ کی آمد کی اطلاع ہوئی تو سجادہ نشین نے آپ کو اپنے پاس بلوایا اور اپنے برابر ایک الگ سے سجادہ بچھا کر بحکم غوث الاعظم اپنے ساتھ بٹھایا۔ آپ کو حکم غوث پاک سنایا بیعت فرمایا خرقہ خلافت عطاء فرمایا۔یہاں سے حج بیت اللہ کے لئے مکہ معظمہ اور مدینہ طیبہ کے لئے روانہ ہوئے۔ اس سے قبل جب کراچی میں آپ ملازمت پر تھے تو آپ یہاں ایک درویش سائیں عبدالغنی جن کا مزار چونا منڈی قبرستان کراچی میں ہے سے بیعت ہوئے تھے۔
راولپنڈی میں رشد و ہدایت کا سلسلہ جاری و ساری تھا کہ پھر آپ کو بذریعہ کشف حکم غوث پاک ہوا کہ لعل سائیں اب لاہور جا کر اس کے نواح میں اجڑی بستیاں آباد کرو۔ دین و دنیا کی نعمتوں سے لوگوں کے دامن بھرو۔ لہٰذا آپ نے راولپنڈی میں سب مال و اسباب اور اپنی اولاد کو بھی چھوڑ چھاڑ کرلاہور کی اس بستی میں آن بسیرا کیا۔ جہاں سندر کی اس بستی میں حد نگاہ کھیت کھلیان اور جا بجا اینٹوں کے بھٹے تھے جن کی چمنیوں سے کالے دھوئیں نکل کر سیاہ بادل بن جاتے۔ ان ویرانی بستیوں میں ناخواندہ نادار کمزور اورپسماندہ لوگ رہتے تھے۔ کسی نے آپ سے عرض کی کہ حضرت صاحب راولپنڈی میں ہر آسائش چھوڑ کر یہاں ویرانے میں جہاںانسان کم اور موذی کیڑے مکوڑے زیادہ ہیں آ کر آباد ہو گئے ہیں؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ آنے والے وقت میں یہ جگہ نمونہ ہوگی۔ چنانچہ ایک اللہ والے کی نگاہ بصیرت نے یہ ثابت کر دیا کہ آج ٹھوکر نیاز بیگ سے لے کر آپ کے دربار غوثیہ سندر شریف تک ہر طرف عالی شان سوسائٹیز سے ماحول دلکش و خوشنما بن چکا ہے اور بحریہ ٹائون میں پیرس ہی کی طرح کا ایفل ٹاور موجود ہے جو کہ ایک ولی کی زبان سے نکلا سچ ہے۔
پیر لعل حسین شاہ کی تشریف آوری سے پسماندہ لوگوں کی اراضی سے بھٹے ختم ہوتے گئے کوڑیوں کی زمین اربوں میں آباد ہونے لگی رہن سہن تبدیل ہوتا گیا ویرانے آبادیوں میں بدل گئے۔ غربت خوشحالی میں بدل گئی بھٹوں کی جگہ مسجدیں آباد ہوگئیں۔ بہرکیف ہر آسائش سے یہ علاقہ مثالی ہوگئے۔پیر لعل حسین کی ہستی بڑی روحانی تھی حاجت روائی آپ کا شیوہ عبادت دریافت آپ کا مشغلہ، عشق نبی اور ذکر الٰہی کا پرچار آپ کا کام۔ آپ کے پاس جو بھی ضرورت مند آتا جھولی میں دین و دنیا کی مرادیں پاتا۔ جو گمراہ آتا راہ ہدایت پاتا۔ آپ کو اللہ پاک نے وہ سب کچھ عطاء فرمایا تھا۔ جس کے حاجت رواہ طلبگار ہوتے ہیں۔ مگر آپ اکثر فرماتے کہ جو ہم دینا چاہتے ہیں وہ لوگ طلب نہیں کرتے جو ہم ٹھکرا کر آئے ہیں وہ لوگوں کو عزیز ہے۔
آپ غرباء ناداروں سے بڑی شفقت و محبت فرماتے ہر وقت عشق و مستی کی روحانی باتیں کرتے دن بھر خلق خدا کی دادرسی فرماتے اور رات بھر عبادت میں گزارتے۔ آپ کی گفتگو بڑی وجد آفریں آپ کی صورت بڑی دلنشیں سیرت کا نمونہ تھی۔ شریعت کی مکمل پاسداری دکھیوں کی غمکساری آپ کا شیوا تھا۔ زندگی کے آخری ایام میں آپ علیل رہنے لگے مگر آپ کی عیادت میں کوئی کمی نہ آئی۔ بالآخر18 نومبر، نومبر1996ء کو آپ اس عالم فنا سے عالم بقاء کی طرف مائل باپرواز ہوگئے۔ ہرسال کی طرح اس سال بھی آپ کا 28واں سالانہ عرس 17,16,15 نومبر2024ء کو نیو لاہور سٹی ہائوسنگ سوسائٹی سندر شریف میں منعقد ہو تا ہے۔