ملک بھر میں خنک وسرد موسم کے آغاز کے ساتھ ہی ناک، کان، گلے کی بیماریوں میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ایک سروے کے دوران مختلف فزیشنز اور ای این ٹی سپیشلسٹس سمیت ماہرین امراض سینہ نے بتا یا کہ خنک و خشک سرد موسم اور بے جا آلودگی سمیت ٹھنڈے پانی،مشروبات،ترش اور چٹ پٹی چیزوں کے استعمال سے ناک، کان،گلے کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے بتا یا کہ ان بیماریوں کا شکار چھوٹے بچے اور بوڑھے زیادہ ہوتے ہیں لہٰذا والدین کو بچوں کے معاملے میں انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بچے، بوڑھے، جوان مرد و خواتین فوری طور پر ٹھنڈے پانی، کولڈ ڈرنکس، کھٹے مشروبات، چٹ پٹی و تلی ہوئی اشیا، غیر معیاری بناسپتی گھی وغیرہ کے استعمال سے گریز کریں۔پنکھوں اور ایئر کنڈیشن کا استعمال بھی کم کر دیں۔انہوں نے کہا کہ نزلہ اور زکام کی صورت میں نمک ملے نیم گرم پانی کے غرارے،سٹیم لینا اور گرم مشروبات کاا ستعمال بھی مفید ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیم گرم پانی میں تھوڑا سا نمک یا ایک آدھ ڈسپرین کی ٹیبلٹ ڈال لی جائے تو اس کے مزید بہتر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بچوں، بڑوں، بوڑھوں میں سانس لینے کی تنگی محسوس ہو تو بھاپ بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ماہرین طب نے کہا کہ دن میں پانچ بار وضو کرنے سے بھی ان بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بچوں میں انفیکشن زیادہ ہو تو بچوں کو سکول نہ بھیجا جائے تاکہ ان کے ساتھی بچے بھی اس مرض میں مبتلا نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ناک، کان، گلے، کھانسی، نزلہ، زکام، بخار کی صورت میں گھریلو ٹوٹکوں کی بجائے فوری طور پر اچھے و مستند معالج سے رابطہ کیا جائے تاکہ مرض کا بر وقت علاج ممکن ہو سکے۔