آسٹریلیا میں نوجوانوں سے رائے لیے بغیر پابندی کا فیصلہ کیا گیا: میٹا

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کرنے کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی پر اپنے ردِعمل کا اظہار کر دیا۔

میٹا نے کہا ہے کہ آسٹریلوی حکومت نے شواہد اور نوجوانوں کی رائے کو مدِنظر رکھے بغیر یہ فیصلہ کیا ہے۔

کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ پابندی عائد کرنے کا فیصلہ جلد بازی میں لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ آسٹریلوی قانون سازوں نے 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنے کے لیے تاریخی قوانین منظور کر لیے گئے ہیں۔

ان تاریخی قوانین میں فیس بک، انسٹاگرام اور ایکس جیسی معروف سوشل میڈیا ویب سائٹس پر دنیا کے سخت ترین کریک ڈاؤن کی منظوری دی گئی ہے۔

آسٹریلیا میں ان قوانین کا اطلاق ایک سال کے اندر کیا جائے گا۔

پابندی پر عمل نہ کرنے کی صورت میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو 3 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز تک جرمانہ ہو سکتا ہے لیکن اب تک ممنوعہ خدمات کی حتمی فہرست جاری نہیں کی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن