لاہور (خصوصی رپورٹر) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین نے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کے سندھ طاس معاہدہ کی بجائے نیا معاہدہ کرنے کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں اور انڈس وائر کمیشن کے افسران کی نااہلی کی وجہ سے بھارت پہلے ہی سینکڑوں بند بنا کر دریائے چناب، جہلم اور سندھ کے نوے فیصد پانی سے پاکستان کو محروم کر چکا ہے۔ انڈیا کے تعمیر شدہ ڈیموں اور دریاو¿ں کو آپس میں جوڑنے کے منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان کے تمام دریا مکمل پر طور پر خشک ہو جائیں گے اور یہاں پینے اور نہ ہی زراعت کے لئے پانی کا قطرہ تک دستیاب ہو گا۔ کسان بورڈ کے نزدیک اس ساری صورت حال کی ذمہ داری ان تمام حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے ۔ آج تک انڈیا سے کشمیر، سندطاس اور سیاچن پر ہوئے معاہدوں پر تو عمل درآمد کروا نہیں سکے نئے معاہدے کون کرائے گا؟ کسان بورڈ کی نظر میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ پانی کی کمی اور انڈیا کی آبی دہشت گردی کا ہے مگر حکمران آبی دہشت گرد انڈیا سے محبت کی پینگیں بڑھا کر پانی کی کمی کے مسئلے کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف جو لوڈشیڈنگ ختم کروانے اور بجلی سستی کرنے کے وعدوں پر برسراقتدار آئے مگر اپنے کسی ایک بھی وعدے پر عمل درآمد نہیں کروا سکے۔
حکمران نئے معاہدے کی بجائے بھارت کی آبی جارحیت سمیت دیگر خلاف ورزیاں عالمی فورموں پر اٹھائیں: کسان بورڈ
Oct 29, 2013