لاہور+ کراچی (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور پیپلزپارٹی کے رہنما سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ روز کراچی میں فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگاڑا صبغت اللہ راشدی سے انکی رہائش گاہ پر علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ جن میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ سراج الحق نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ملک میں عدل و انصاف کا موثر نظام قائم نہیں ہو گا مسائل حل نہیں ہوں گے۔ پیر پگاڑا کے ساتھ ملاقات بہت اچھی رہی۔ ہم نے اتفاق کیا ہے کہ ملک کی سلامتی، بقاء اورجمہوری نظام کے تحفظ کے لئے ہم آپس میں تعاون کریں گے اور مشاورت کا یہ عمل جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے اندر مایوسی، غم و غصہ ہے اگر سیاسی قائدین نے مل کر مسائل کا حل نہ نکالا تو عوام کی یہ خاموشی اور اضطراب کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔ سراج الحق نے بتایا کہ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موجودہ الیکشن سسٹم کے اندر ریفارمز ضروری ہے اور ان ریفارمز کے لئے سب کو اعتماد میں لیا جائے، موجودہ سسٹم کے تحت ہونیوالے انتخابات سے تنازعات کا خاتمہ نہیں ہو سکے گا۔ سراج الحق نے کہا پہلے 4صوبے چلاکر دکھائیں پھر 30، چالیس بنا لیں، 4صوبے چلتے نہیں باقی کیسے چلائینگے۔ انہوں نے کہا کہ جلدازجلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، لڑائی سے کچھ ہاتھ نہیں آئیگا، ہو سکتا ہے سیاست اور جمہوریت کا خاتمہ ہو جائے۔ دریں اثناء پیپلزپارٹی کے رہنما سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی پیرپگاڑا سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کرکے سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پیرپگاڑا نے کہا کہ کونسی فورس ہے جو کرپشن کرنیوالوں کا احتساب کرے۔ احتساب سے پہلے الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف کو صرف پنجاب کی فکر ہے دیگر صوبوں یا وفاق کی نہیں، مڈٹرم الیکشن ملک کیلئے خطرناک ہونگے، موجودہ دور میں کرپشن کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ دوسری طرف کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو بیرونی عناصر سے زیادہ خطرہ اشرافیہ سے ہے۔ کراچی والوں نے 20سال ایم کیو ایم کو ووٹ دئیے مگر انہیں حقوق نہیں ملے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ڈاکٹر ناکام ہو تو دوسرے کے پاس علاج کیلئے جایا جاتا ہے کراچی والو ہماری طرف پلٹ آئو۔ انہوں نے کہاکہ میں 70دن سے دھرنے والوں کے پاس جاتا رہا، دونوں کے رہنمائوں سے مہنگائی اور غربت کیخلاف ملکر جہاد کرنے کو کہا سب نے جواب دیا یہ ہمارا کام نہیں ہم آپس میں لڑینگے میں نے بھی کہا لڑتے لڑتے ہو گئی گم ایک کی چونچ ایک کی دم۔