سرکاری اداروں میں سربراہوں کی تقرریاں، سپریم کورٹ نے حکومت سے آج تفصیلات مانگ لیں

اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ نے کمیشن کے ذریعے ہونیوالی سرکاری اداروں کے سربراہان کی تقرریوں اور خالی پوسٹوں کے بارے میں حکومت سے چوبیس گھنٹوں میں تفصیلات طلب کر لیں۔ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے غلام رسول بنام فیڈریشن آف پاکستان کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ کمیشن کے ذریعے کتنے اداروں میں تقرریاں کی گئی ہیں اور کتنے اداروں کے سربراہان کی تقرریاں نہیں ہو سکی ہیں اس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کچھ اداروں کے سربراہان کی تقرریاں کر دی گئی ہیں جو چیک کرکے بتایا جا سکتا ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے پوچھا کہ بتایا جائے کہ مسابقتی کمیشن کی تشکیل کیسے ہوئی اور ممبران میں کون کون شامل ہیں اور کمیشن کس کے حکم پر تشکیل پایا ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ فیڈرل ٹیکس محتسب یہ ایک ممبر ہے شمس لاکھا اور ڈاکٹر اعجاز نبی کمیشن کے ممبر ہیں یہ کمیشن سپریم کورٹ کے خواجہ آصف کیس کی روشنی میں تشکیل پایا ہے اور اس کا نوٹیفکیشن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جاری کیا تھا۔ عدالت نے سماعت آج بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے اہم اداروں کے سربراہان کی تقرریوں بارے تفصیلات طلب کی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...