اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، حکومت اپنے وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبوں کو مکمل کرے گی اور ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا، حکومت اگلے ماہ اسلامی بانڈز جاری کریگی اور تیل وگیس ترقیاتی ادارے او جی ڈی سی ایل کے حصص فروخت کرے گی۔ بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت کو دھرنوں سے دھچکا پہنچنے کے بعد اب دوبارہ درست سمت میں گامزن کر دیا گیا، ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کسی کو بھی معیشت کے ساتھ منفی کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں توانائی، تیل وگیس، ٹیلی کام اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت غیرملکی سرمایہ کاری کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ تمام غیرملکی سرمایہ کاروں کو برابر کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ اگلا بجٹ پیش کئے جانے سے پہلے ملک کا پہلا ایکسپورٹ امپورٹ بنک کام شروع کر دیگا۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں افراط زر سات اعشاریہ پانچ فیصد رہ گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت طویل مدتی ترقیاتی منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ اس کے تحت ملک کی مجموعی پیداوار کی شرح نمو میں سات فیصد تک بتدریج اضافہ ہو گا جبکہ افراط زر کی سطح دس سے کم ہندسے پر برقرار رکھی جائے گی۔ اس کے علاوہ سرمایہ کاری کے تناسب کو مجموعی ملکی پیداوار کے بیس فیصد تک لایا جائے گاجو اس وقت بارہ فیصد ہے جبکہ محصولات کو مجموعی ملکی پیداوار کے تناسب سے چودہ فیصد تک بڑھایا جائے گا۔ پاکستان 2025ء سے پہلے اٹھارویں بڑی معیشت کے طور پر ابھرے گا۔ لانگ مارچ اور دھرنوں نے ملک کی معیشت پر برا اثر ڈالا ہے، پاکستانی کرنسی چارفیصد تک گر گئی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ساٹھ فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں، حکومت آئندہ چند سال کے دوران نولاکھ نئی نوکریاں پیدا کرے گی۔ حکومت بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر نئی پالیسیاں متعارف کرا رہی ہے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سنیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے مشکلات پر قابو پائیں گے اور اس کے لیے راستہ نکال لیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کا پختہ عزم ہے کہ جمہوریت کا تسلسل اور استحکام دیں ہم قومی معیشت کو مضبوط دکھا کر دیں گے۔ سرمایہ کاری کانفرنس کے اختتام پر چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس کانفرنس میں تقریباً 100 غیر ملکی نمائندوں کی شرکت کی توقع کر رہا تھا تاہم کانفرنس میں 240 غیرملکی مندوبین شریک ہوئے۔ پرویز رشید نے پریس کانفرنس میں سب کو خوشگوار موسم کی مبارکباد دی اور کہا کہ خوشگوار تبدیلی آ رہی ہے۔ سرمایہ کاروں کی طرف سے پاکستان میں تیل ،گیس توانائی انفراسٹرکچر سمیت تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی ظاہر کی گئی ہے۔ ہم اسلام آباد کے ناخوشگوار حادثے کو بھلا کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے بتایا کہ ایل این جی کا پہلا ٹرمینل فروری مارچ 2015 سے کام شروع کردے گا۔ 29 دسمبر 2014ء کو دوسرے ٹرمینل کا ٹھیکہ الاٹ کر دیا جائے گا۔ سرمایہ کاروں کو پاک چین اقتصادی راہداری، لاہور کراچی موٹر وے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب بھی دلوائی گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پاکستانی معیشت کا ثمر جمہوریت کی مرہون منت ہے جمہوریت کی وجہ سے معیشت کو یہ میٹھا پھل کھانے کو ملا۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کی دعوت پر وزیراعظم نواز شریف 7,8,9 نومبرکو چین کا دورہ کریں گے اور موخر ہونے والے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ چینی صدر بھی پاکستان کے دورے پرآئیں گے۔ پرویز رشید نے کہا ہے کہ گزشتہ دو ماہ میں پاکستان میں ماحول معیشت کیلئے موافق نہیں تھا، اب بحران گزر چکا، ہم دوگنا محنت کر کے ادھورے کام وقت پر مکمل کرنے کی جدوجہد جاری رکھیں گے اور منصوبے مکمل کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ طاہر القادری کا دھرنا ختم ہونے بارے سوال کا جواب نہیں دونگا۔ آن لائن کے مطابق پرویز رشید نے کہا کہ جمہوریت کو گرانے کی کوشش کی گئی لیکن جمہوریت نے بڑا دھچکا برداشت کرلیا اور گرانے کی کوشش کرنے والوں کے سامنے جمہوریت سرنگوں نہیں ہوئی، جو پاکستان کیلئے مثبت بات ہے، ہماری سیاست پاکستان کی معیشت سے جڑی ہے۔ 2018ء تک معیشت پر کام کریں گے، اس کے بعد سیاست پر بات کر لیں گے۔