لاہور/گوجرانوالہ (وقائع نگار خصوصی + نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) کارکنوں پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف تحریک انصاف لائرز ونگ کے وکلاء نے مال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ وکلاء نے سڑک پر ٹائر جلا کر ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے لگائے۔ دوسری جانب احتجاج کے دوران رکاوٹ عبور کرنے پر وکلاء نے موٹرسائیکل سوار شہری کے منہ پر تھپڑ مار دیا۔ مظاہرین نے جی پی او چوک میں ٹائر جلا کر مال روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ احتجاج کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہری اپنی بیٹی اور بیٹے کو سکول سے لے کر آ رہا تھا۔ بچے باپ پر تشدد دیکھ کر رونے لگے۔ سپریم کورٹ بار کے صدر بیرسٹر علی ظفر نے وکیل کی طرف سے شہری کو مارنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی انکوائری کر کے وکیل کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ مظاہرے کے دوران شہریوں اور وکلا میں تلخ کلامی کے واقعات بھی ہوئے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کا لاہور سے چلنے والا پیدل قافلہ گزشتہ روز گوجرانوالہ پہنچا‘ بائی پاس پر تحریک انصاف کے مقامی قائدین اور کارکنوں نے مارچ کے شرکاء کا بھرپور استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ اعجاز چوہدری نے کہا کہ حکومت چند روز کی مہمان ہے‘ دو نومبر کو نواز شریف حکومت میں نہیں رہیں گے‘ گوجرانوالہ میں مارچ کے شرکاء پر حملے کے بعد مارچ کو یہاں روک رہے ہیں۔ اب اگلی صبح منزل کی جانب روانہ ہونگے۔ دریں اثناء اسلام آباد جانے والے پیدل قافلے پر گوجرانوالہ میں لیگی کارکنوں نے گندے انڈے اور ٹماٹر پھینکے انڈوں پر ’’رو عمران رو‘‘ کے نعرے درج تھے۔ لیگی کارکنوں نے پل پر چڑھ کر پیدل قافلے کے شرکاء پر انڈے برسائے۔ قبل ازیں کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق پیدل مارچ رات قیام کرنے کے بعد صبح اسلام آباد کیلئے روانہ ہوا۔ گرفتاری کے خوف سے مارچ کی قیادت کرنے والے پی ٹی آئی کے صوبائی رہنما اعجاز چودھری تحریک انصاف کے کارکنوں کو چھوڑ کر خود کار میں بیٹھ کر چلے گئے۔