لاہور (خبرنگار) پاکستانی من حیث القوم ایک خوددار قوم ہیں، ہمیں صرف اپنی سوچوں کے محور کو قوم کی امنگوں کے مطابق کرنا پڑے گا۔ مشاہیر تحریک پاکستان نے ایک خوددار اور خودمختار ملک کا خواب دیکھا تھا۔ پاکستانی قوم نے ہر مشکل وقت میں جرأت و خودداری کا مظاہرہ کیا۔ خودداری سے عاری قومیں اپنی آزادی کی حفاظت نہیں کر سکتی ہیں۔ ان خیالات کااظہارمقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ شاہراہ قائداعظم لاہور میں منعقدہ دو روزہ ’’خوددار پاکستان کانفرنس‘‘ کے دوسرے روز اختتامی نشست کے دوران کیا۔ کانفرنس کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن، سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد‘چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف‘ خانوادۂ حضرت سلطان باہو صاحبزادہ سلطان احمد علی‘ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما محمد نوید چودھری، چیئرمین پاکستان نیشنل ریفارمز موومنٹ بریگیڈئر(ر) نادر میر‘ بیگم صفیہ اسحاق‘ کارکن تحریک پاکستان میاں ابراہیم طاہر‘ انعام الرحمن گیلانی‘ اساتذۂ کرام ‘ طلبہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ نشست کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ،نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ قاری خالد محمود نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ کانفرنس کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دئیے۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا تحریک پاکستان ایک عوامی تحریک تھی جسے کسی بیرونی طاقت کی امداد حاصل نہیں تھی۔ قائداعظم، علامہ محمد اقبال ، مادر ملت فاطمہ جناح اور دیگر مشاہیر تحریک پاکستان خودداری کا پیکر تھے اور انہوں نے مسلمان قوم کو بھی خودداری کا درس دیا۔ نئی نسل ان مشاہیر کی حیات وخدمات کا بغورمطالعہ کرے۔ پاکستانی خوددار قوم ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کے قدرتی وسائل سے نواز رکھا ہے اور ہمارے ملک کاجغرافیائی محل وقوع بڑا زبردست ہے۔ پاکستان عالم اسلام کی واحد ایٹمی قوت ہے۔ سی پیک کا منصوبہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا منصوبہ ہے۔ انشاء اللہ پاکستان بہت جلد ایک بڑی معاشی قوت بنے گا۔ میاں فاروق الطاف نے کہا ایک خوددار قوم کے بغیر خوددار پاکستان ممکن نہیں۔ ہم میں سے ہر فرد اپنے اندر خودداری پیدا کرے ۔ تحریک پاکستان کے رہنما و کارکن خوددار اور مخلص افراد تھے۔ ہمیں ہر وقت مایوسی کی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔صاحبزادہ سلطان باہو نے کہا کہ خوددار پاکستان کی محافظ ہماری نئی نسلیں ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی میں ہمارے چند حکمرانوں نے اقتدار کوطوالت دینے کیلئے عالمی طاقتوں بالخصوص امریکہ کا سہارا لیا۔نائن الیون واقعہ کے بعد امریکہ کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اس کا اتحادی بنا تاہم ہزاروں جانوں کی قربانیوں اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کے بعد بھی امریکہ ہم سے راضی نہیں ہوا۔ انڈیا ، امریکہ اور اسرائیل پر مشتمل تین الف نے پاکستان کیخلاف محاذ بنا رکھا ہے۔تاہم اللہ ،ایمان اور آرمی پر مشتمل تین الف پاکستان کی حفاظت کر رہے ہیں۔ہماری سیاسی وعسکری قیادت نے امریکہ کے’’ڈومور‘‘ کے جواب میں ’’نو مور‘‘ کا پیغام دیا ہے۔محمد نوید چودھری نے کہا پاکستانی قوم نے ہر مشکل وقت میں جرأت و خودداری کا مظاہرہ کیا ہے۔ آج بدقسمتی سے ملک میں ایک رواج پڑ گیا ہے میں اچھا اور باقی سب برے ہیں‘ اجتماعی سوچ کی جگہ انفرادی سوچ نے لے لی ہے۔ انفرادی سوچ کی بنیاد رکھنے والے وہ تمام آمر ہیں جنہوں نے جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ کیا اور ہر دفعہ ملک کو جمہوریت کی نئی تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا۔ پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی میں ہمیشہ تمام ہمسایوں سے اچھے تعلقات کی بات کی مگر انڈیا نے ہماری اس خواہش کوہمیشہ ہماری کمزوری سمجھا‘ ملک کی معاشی صورتحال یہ ہے ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے۔ہم آج بھی اپنے وسائل پوری طرح بروئے کار لا کر ان قرضوں سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ پاکستان خوددار قوم ہے ، ان کی خودداری کو چند گماشتہ لوگوں نے دائو پر لگا دیا ہے۔ بریگیڈئر(ر) نادر میر نے کہا پوری قوم ایک خوددار پاکستان کی خواہاں ہے۔ہماری نئی نسل بڑی باصلاحیت ہے اور یہ جہد مسلسل سے ملک کو خوددار ملک بنائیں گے‘ تمام محب وطن حلقے قوم کو متحد دیکھنا چاہتے ہیں۔ یاد رکھیں بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے، ہمیں اس سے محتاط رہنا چاہئے۔ شاہد رشید نے کہا ہم ایک خود دار اور خود کفیل پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہمارے آبائواجداد نے بغیر وسائل اور کسی بیرونی امداد کے بغیر مسلمانان ہند کے اتحاد ویکجہتی سے یہ ملک حاصل کیا تھا۔پاکستان خوددار قوم ہیں اور وقت نے ثابت کیا ہے کہ جب بھی ہماری قومی غیرت کو للکارا گیا قوم نے بے مثال یکجہتی کا اظہار کیا۔
خوددار پاکستان