ہری پور(آئی این پی) مشال خان قتل کیس کی سماعت یکم نومبر تک ملتوی مزید دو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے گواہوں کے تعداد44 ہو گئی ۔ سرکاری ٹیم کے سربراہ سپیشل پراسیکوٹر سردار عبدالروف ایڈووکیٹ بھی پیش ہوئے چار ملزمان مفرور قرار انسداد دہشت گردی کی عدالت تمام ملزمان کی دائر ضمانتوں کی درخواستیں پہلے ہی مسترد کر چکی ہے ۔ ملزمان کے وکلاء کی ایک بڑی تعداد سنٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے گزشتہ روز ہری پور سنٹرل جیل میںقائم دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج فضل سبحان خان نے مشال خان قتل کیس کی سماعت شروع کی ملزمان کے وکلاء ایک بڑی تعداد میںموجود تھے۔ گزشتہ سماعت پر تمام ملزمان کی ضمانتوں کی دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ مشال خان قتل کیس میں ایف آئی آ رمیں نامزد چا ر ملزمان تاحال مفرور ہیں گیارہویں سماعت کے ختم ہونے تک مجموعی طور پر 44 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں۔ یونیورسٹی ملازم سمیت ایک پرائیو یٹ گواہ کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے جبکہ مزید شہادتوں کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔ مزید ایک ماہ تک سنٹرل جیل ہری پور میں سماعتیں بھی جاری رہیں گی ۔ اگلی سماعت پانچ نومبر تک ملتوی کرنے کے احکامات جاری کر دیے گے ہیں دوران سماعت جیل کے اندر بھی سیکورٹی کو سخت کر دیاگیا جیل اہلکاروں کی اضافی نفری کو جیل ٹرائل کور ٹ روم کے پاس تعینات کرکے ملزمان کے وکلاء سے بھی پوچھ گچھ کے بعد اندر جانے دیا جا رہا ہے سما عت کے دوران مشال خان کے والد اقبال لالہ ان کے ہمراہ دو سرکاری وکیل بھی ہر سماعت پر باقاعدگی سے پیش ہو رہے ہیں۔