نااہلی‘ جیلیں نظربندیاں‘ مقدمات سب دیکھ لیا‘ پتہ نہیں مقدر میں کیا‘ مجھے عوام تک جانا ہے : مریم نواز

لاہور(ایجنسیاں + خبرنگار) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ انجام کی فکرنہیں،کسی چیزکو خاطرمیں نہ لاکرمقابلہ کررہی ہوں، میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں،جیلیں، نااہلی، نظربندیاں،عدالتی مقدمات سب دیکھ لیے، پتہ نہیں کل مقدرمیں کیا ہومگرمجھے عوام تک جانا ہے۔امریکی اخبار کو انٹرویو میں مریم نواز نے کہا کہ شریف فیملی خاندانی اقدارپربہت فخرمحسوس کرتی ہے۔ خاندان میں شہبازشریف سب سے قابل ہیں اور وہ میرے ہیرو ہیں، مجھے چچا اپنی زندگی سے زیادہ عزیز ہیں، وہ سب سے زیادہ اہلیت کے حامل ہیں۔نیویارک ٹائمز کو انٹرویومیں مریم نواز نے کہا میرے دادا نے سب سے پہلے میری سیاسی قابلیت کو سمجھا۔ ان برسوں کے دوران میرے والد نے بھی میری صلاحیتوں کو سراہا، جبکہ میری اہم صلاحیتوں میں سے ایک یہ ہے کہ مشورے، تنقید والد تک پہنچاﺅں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مستقبل میں خود کو وزیراعظم کے طور پر دیکھتی ہیں، جس کے جواب میں مریم نواز نے کہا یہ خاندان کا فیصلہ تھا کہ میں پارٹی کی باگ ڈور سنبھالوں۔ میرے قریبی لوگوں نے بتایا کہ میرا سیاست میں یقینی کردار ہے۔ چھوٹی عمر میں شادی ہوئی۔ تمام وقت بچوں کی پرورش پرصرف کیا۔ اب کام کے لیے وقت ہے‘بچے چھوٹے ہوتے تو ایسا نہ کرپاتی۔این اے ایک سو بیس کے ضمنی الیکشن کی فتح پر انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات نے ثابت کر دیا کہ لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ چاہتے ہیں مسلم لیگ آئندہ بھی حکومت سنبھالے۔ مقدمات سیاسی بنیادوں پربنائے گئے جو سیاسی دباﺅکے سوا کچھ نہیں۔ پارٹی یا خاندان میں اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں، سچائی ثابت کرنے کیلئے عوام کے پاس جائیں گے۔ میری ایک خصوصیت یہ بھی ہے میرے مشورے اور تنقید والد تحمل سے سن لیتے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ انہیں جیل بھیجنے کے لئے ثبوت موجود نہیں ہیں اور ستمبر میں منعقدہ ضمنی انتخاب ثبوت ہے کہ عوام آج بھی ان کے اور ان کی جماعت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مقدمات سیاسی وجوہات کی بنا پر ہیں اور سیاسی انتقام اور دباﺅ کے ہتھکنڈوں کے سوا کچھ نہیں۔ عوام کے حوصلے پست نہیں ہیں اور پاکستان مسلم لیگ مزید متحرک ہوئی ہے۔ اخبار کے مطابق براہ راست یہ کہنے کہ کیا ان کے وزیراعظم بننے کے ارادے ہیں، انہوں نے کہا کہ پارٹی کی لگام سنبھالنے کا فیصلہ ان کے خاندان کا تھا۔ میرے اردگرد لوگ مجھے بتاتے ہیں کہ مجھے ایک کردار ادا کرنا ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق مریم نواز کا کہنا ہے کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ خود کو مستقبل میں وزیراعظم کے طور پر دیکھنا چاہیں گی جس پر انہوں نے کہا کہ میرے اردگرد لوگ مجھے بتاتے ہیں کہ مجھے ایک خاص کردار ادا کرنا ہے۔ میں نہیں جانتی کہ کل کیا ہوگا لیکن میرے خیال میں مجھ پر لوگوں کا قرض ہے، مجھے ان میں جانے کی ضرورت ہے۔ شریف خاندان میں سیاسی اختلافات کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ یہ ایک منقسم گھر نہیں ہے اور ان کا خاندان خاندانی اقدار پر فخر محسوس کرتا ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق کچھ عرصے کے لئے مریم نواز شریف کے گرد سب سے اہم سوال یہ تھا کیا وہ پاکستان کی وزیراعظم کی امیدوار بن سکتی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ وہ شاید جیل جاسکتی ہیں۔ دریں اثناءٹویٹر پیغام میں مریم نواز نے کہا خاندان کے کہنے پر پارٹی قیادت سنبھالنے کا بیان مجھ سے غلط منسوب کیا گیا۔ نواز شریف ہی پارٹی کی قیادت کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ شریف خاندان میں ایسا کوئی بھی فیصلہ نہیں ہوا،پارٹی قیادت کی خواہشمند نہیں، ورکرکے طورپرکام کرکے خوش ہوں۔علاوہ ازیں مریم نواز گزشتہ روز 44 برس کی ہوگئیں، سوشل میڈیا پر مبارکباد دینے والوںکا تانتا بندھ گیا جبکہ ہیش ٹیگ سالگرہ مبارک مریم نواز بھی ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ مریم نواز نے اپنے ٹوئیٹر اکاﺅنٹ پر لوگوں کی مبارکباد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ میں اپنی سالگرہ پر ملنے والی ان مبارکباد اور دعاﺅں کے لئے دل سے شکرگزار ہوں، آپ لوگوں کا یہ پیار میرے لئے بہت معنی رکھتا ہے۔ مریم نواز نے گزشتہ روز سالگرہ منائی۔ ٹوئیٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ میری سالگرہ پر آپ سب کی خوبصورت ادا دل کو چھو جانے والی نیک خواہشات اور دعاﺅں کا بہت شکریہ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...