میانوالی/ منڈی بہاءالدین (نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے ایک ڈرامے باز بھائی چلا گیا ہے اور دوسرا جانے والا ہے۔ اگلی بار موقع ملے گا تو نیب، ایف بی آر اور پولیس کو ٹھیک کر کے دکھائیں گے، نوجوانوں پر پیسہ خرچ کریں گے اور وہ پاکستان بنائیں گے جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا۔ شہبازشریف نے اصلاحات کی جگہ پولیس کی وردیاں بدل دیں، موقع ملا تو پنجاب پولیس کو بھی ٹھیک کرونگا۔ خیبر پی کے میں تین برسوں کے دوران ایک ارب 18کروڑ درخت لگائے، حکومت ملی تو پورے ملک میں شجرکاری کریں گے۔ شہبازشریف نے سوچا خیبر پی کے کی پولیس بہتر ہوگئی ہے اور سب لوگ اسکی تعریف کر رہے ہیں تو انہوں نے اصلاحات کی جگہ پولیس کی وردیاں بدل دیں۔ پنجاب پولیس کی اچھی خاصی وردی تھی لیکن شہبازشریف نے انکی وردیاں بدل کر انہیں ڈاکیا بنا دیا ہے۔ ایک بھائی کہتا ہے مجھے کیوں نکالا جبکہ دوسرے بھائی جتنا بڑا ڈرامے باز آج تک نہیں دیکھا، شہبازشریف کہتا تھا کہ آصف زرداری کا پیٹ پھاڑ کر قوم کا پیسہ نکالوں گا، اسے سڑکوں پر گھسیٹوں گا اور اگر 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا تو میرا نام بدل دینا۔ نامہ نگار کے مطابق میانوالی سپورٹس کمپلیکس گراﺅنڈ پر بڑے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 21 برسوں سے سیاسی جدوجہد شروع کی تو اس دوران بڑے بڑے برے وقت آئے، لوگوں نے مایوس کیا، ساتھیوں نے ساتھ چھوڑا مایوس کیا۔ الیکشن میں مایوسی ملتی گئی۔ میں آج دل پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میانوالی کے لوگوں نے کبھی مایوس نہیں کیا۔ 2002ءمیں یہایں سے الیکشن لڑنے آیا، لوگوں نے مذاق اڑایا، کہا ضمانت ضبط ہوجائیگی، وڈیروں اور بڑے بڑے سے کیسے مقابلہ کرو گے، نہ تنظیم، لاہور میں عمران رہتا ہے، میں نے میانوالی میں الیکشن کمپین شروع کی، کوئی سیاسی آدمی میرے ساتھ آنے کیلئے تیار نہیں تھا، سارے مذاق اڑاتے۔ لوگو! سنو میرے ساتھ کون آیا میانوالی کے بچے اور نوجوان جن کے ووٹ نہیں تھے۔ 2002ءمیں بچے میری گاڑی کے ساتھ نعرے مار رہے ہوتے تھے۔ بچوں نے بڑوں کو سبق دیا۔ میں نے یونین کونسلوں میں جا کر تنظیمیں تیار کیں۔ اس وقت بھی بچے میرے ساتھ ہوتے، بڑے سیاسی لوگ مجھے دیوانہ کہتے اور کہتے ٹکریں مار رہا ہے، آج ادھر کھڑا ہوں، اللہ کی مدد ہے تحریک انصاف پاکستان کی بڑی جماعت ہے۔ اسکی وجہ میانوالی کے بچے اور جوان جنہوں نے میری حوصلہ افزائی کی۔ 2002ءمیں میانوالی کے لوگ نہ جتاتے تو یہاں کوئی کھڑا نہ ہوتا، آپ سے ووٹ مانگے، مایوس نہیں کیا، سردیوں میں کمپین کا بڑا مزا آتا تھا، لمبا حلقہ تھا، میانوالی میں شدید گرمی پڑتی ہے، گرمیوں کمپین چلنے میں گرمی برداشت کرنے کا عادی بن گیا۔ اللہ تعالیٰ نے دوزخ میں پھینک دیا تو مجھے گرمی نہیں لگے گی۔ دھوپ میں نہ کھیلتا تو کمپین نہ کر سکتا۔ انہوں نے کہا جدھر جاتا ہوں عوام مسائل میں مبتلا ہیں۔ پولیس تھانہ کے حوالے سے درخواستیں مسائل بہت زیادہ رہی ہیں۔ جب میانوالی میں نمل کی بنیاد رکھی، عیسیٰ خیل پہنچتا ایک بڑی کتاب درخواستوں کی آ جاتی۔ ادھر کمزور کے الگ قانون اور طاقتور کیلئے الگ قانون۔ ہمیشہ کمزور مار کھاتا ہے۔ انہوں نے کہا اللہ سے وعدہ کرتا ہوں حکومت میں آﺅں گا، میرے پاس اتھارٹی آئے گی۔ میں پولیس کو ٹھیک کروں گا۔ آج میانوالی پنجاب کے لوگوں کو کہتا ہوں خیبر پی کے پولیس بہتر ہے، میانوالی کے پڑوس ڈی آئی جی، کرک ڈسٹرکٹ کمیں پولیس میرٹ اور اعتماد کے ساتھ کام کرتی ہے جس کا نتیجہ سامنے ہے۔ خیبر پی کے میں 70 فیصد جرم کم ہو یا ہے۔ پولیس کو ٹھیک کرنے کی وجہ سے خیبر پی کے میں جرائم کیساتھ دہشت گردی 70 فیصد کم ہے۔ ہم پنجاب پولیس کو ٹھیک کریں گے۔ شہباز شریف کی طرح ٹھیک نہیں کرینگے۔ ہم پولیس میں اصلاح اور میرٹ اور پولیس کو غیرسیاسی کر کے ٹھیک کریں گے۔ ساری اتھارٹی ٓئی جی کو دیدی۔ شہباز شریف نے پولیس کو تبدیل نہیں بلکہ وردیاں تبدیل کر دیں۔ پولیس میں پروموشن اصلاحات میرٹ اور غیر سیاسی اصلاحات کریں، ان کی وردیاں تبدیل کر کے ان کو ڈاکیہ بنا دیا ہے۔ عمران خان نے کہا دو بھائی ایک مظلوم و معصوم مجھے کیوں نکالا دوسرا ڈرامہ باز ہے۔ کہتے تھے زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹوں گا پھر خود سے لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی۔ کہتے تھے میرا نام بدل دینا۔ انہوں نے نوازشریف اور شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ڈویلپمنٹ کے سرکاری اشتہارات میں اخبارات میں ایک طرف ایک بھائی کی شکل دوسری طرف دوسرے بھائی شکل سے لگ رہے ہیں ایک تو چلا گیا ہے دوسرا جانے والا ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا سرکاری سکولوں میں ٹیچرز نہیں ہیں۔ 60 بچیوں کیلئے ایک ٹیچر ہے ہم سکولوں کی اس خرابی کو ٹھیک کریں گے۔ انہوں نے کہا صوبہ خیبر پی کے میں حکومت ملی، 50 فیصد ٹیچر نہ تھے۔ سو فیصد ٹیچرز کی بھرتی میرٹ پر کی۔ یہاں ایم پی اے یا وزیر وغیرہ کا کوئی کوٹہ نہیں ہے۔ یہاں پنچاب میں سرکاری سکول ٹھیک نہیں ہوئے۔ پنجاب میں علاج اور ادویات نہیں، آج صوبہ خیبر پی کے کے ہسپتال مثال بنتے جا رہے ہیں۔ لیڈی ہسپتال میں 27 ڈاکٹر باہر سے آ کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم خیبر پی کے میں غریب لوگوں کو ہسپتالوں میں علاج معالجہ کیلئے ہیلتھ کارڈ دیں گے جو 60 فیصد خاندان ساڑھے پنچ لاکھ روپے سرکاری ہسپتال سے مفت علاج کرائیں گے۔ غریب خاندان جن کے گھر میں بیماری ہے، پیسہ نہ ہے ان کیلئے ہیلتھ کارڈ دیئے جا رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا پاکستان میں شدید گرمی پڑتی ہے۔ جنگلات لگانے کی ضرورت ہے۔ گلیشیر نہیں پگھلتے دریاﺅں جمیں پانی کم ہونا شروع ہو جائے گا۔ ہم پاکستان سے بے دردی سے جنگلات کاٹ کر تباہ کر رہے ہیں۔ کندیاں راجن پور کے بڑے جنگل میں اب درخت نظر نہیں آتے بچوں کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا خیبر پی کے میں تین برسوں میں ایک ارب 18 کروڑ درخت اگائے گئے ہیں جو چالیس چھانگا مانگا کے جنگل لگائے گئے ہیں۔ ملک میں گرمی بڑھ رہی ہے۔ انسانی آبادی کو آلودگی سے بچانے کیلئے مزید اربوں درخت اگائیں گے۔ انہوں نے کہا میرا خواب ہے پاکستان کو جس طرح چین میں ستر کروڑ عوام کو غربت سے نکالا دس برتوں کے اندر ہم اقتدار میں آ کر دس کروڑ عوام کو غربت سے نکالیں گے۔ ہماری پالیسی غریب آدمی کیلئے بنائی جائے گی۔ عمران خان نے میانوالی میں کوئلہ کی مکڑوال کالریز کے مزدوروں کی مزدوری صرف آٹھ ہزار روپے دیکر استحصال کرنے والے یم این اے پر بھی کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا بے چارے غریب مزدور جان کی بازی لگا کر خطرناک کانوں میں گھس کر کوئلہ نکالتا ہے لیکن مزدوری آٹھ ہزار دی جاتی ہے۔ ہم مزدور کے استحصال کرنے والوں سے حکومت میں آ کر کالریز واپس لے لیں گے اور مزدوروں کی مزدوری ماہانہ پندرہ ہزار کر دیں گے جو لیبر لاز کے مطابق ہے۔ عمران نے کہا پیسے والے لوگوں سے ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاﺅں گا۔ ایف بی آر کو ایسا ادارہ بنا دوں گا جو بڑے بڑوں سے ٹیکس اکٹھا کرے گا۔ آصف زرداری کوئی ٹیکس نہیں دیتا، نواز شریف صرف پانچ ہزار روپے ٹیکس دیتا رہا ہے۔ غریب سے ٹیکس لا جا رہا ہے، ٹیکس چوری ہوتی ہے جس سے ملک میں 32 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ حکومت کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے نقصان ہو رہا ہے، ہم اسکو ٹھیک کریں گے۔ انہوں نے نواز شریف اور ان کے ساتھیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا نیب میں ایسے جا رہے ہیں جیسے کشمیر فتح کر کے جا رہے ہیں۔ 300 ارب روپے اور 30 ہزار کروڑ روپے ایسے کیسمز میں ملوث سرکاری چالیس گاڑیوں کے قافلے میں جا رہے ہیں۔ اربوں روپے کی چوری کرنے والوں کو پروٹوکول ملتا ہے۔ انہوں نے مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا جھوٹ کی انتہا ہے وہ کہتی ہیں میری نہ پاکستان میں پراپرٹی ہے اور نہ بیرون ملک۔ انہوں نے کہا حکومت میں آ کر بڑے بڑے چوروں اور ڈاکوﺅں کو گرفت میں لونگا۔ ثابت کر دیں گے غریب لوگوں کی حکومت ہے، روزگار اور ہسپتال میں علاج ہوگا، سہولیات دیں گے۔ جلسہ سے ضلعی صدر امجد علی خان ایم این اے، شمالی پنجاب کے جنرل سیکرٹری عطا اللہ شادی خیل نے بھی خطاب کیا۔ منڈی بہاءالدین سے نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کے کپتان عمران خان آج منڈی بہاءالدین میں میدان لگائیں گے، جلسہ گاہ میں تیس ہزار افرادکی گنجائش، کرسیاں سجا دی گئیں، ڈی جے نے ایک دن پہلے ہی پارٹی کے جوشیلے سروں سے سماع باندھ دیا۔ سینما گراﺅنڈ میں ہونے والے جلسہ میں ضلع اور بیرون علاقوں سے آنے والی گاڑیوں کیلئے ٹریفک پولیس کی جانب سے پلان جاری کر دیا گیا۔
عمران خان
اقتدار میں آ کر ایف بی آر‘ پولیس کو ٹھیک کر کے دکھاﺅں گا : عمران
Oct 29, 2017