اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں مسلم لیگ کے رہنما حنیف عباسی نے نااہلی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے موقف میں تضادات کے خلاف ایک متفرق درخواست دائر کر دی ہے ۔ دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کی جانب سے پہلے کہا گیا کرایہ دار کے ساتھ قانونی چارہ جوئی بے سود رہی، اب کہا گیا نیازی سروسز سے 65 ہزار یورو عمران خان کو ملے، نیازی سروسز کا یورو اکائونٹ بھی پہلے کبھی سامنے نہیں آیا، نئے اکائونٹ کی 2007 سے پہلے کی تفصیلات سامنے نہیں لائی گئیں،تفصیلات صرف اس دور کی دی گئیں جب عمران خان منتخب نمائندے نہیں تھے،بنی گالہ اراضی کیلئے ادا کیے گئے 65 لاکھ روپے ٹیکس گوشواروں میں تحفہ ظاہر کیے گئے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتخابی گوشواروں میں 65 لاکھ کو بطور ایڈوانس ظاہر کیا گیا، عمران خان کے ترمیم شدہ جواب اور بیان حلفی میں بھی تصاد ہے، بیان حلفی اور جواب میں لندن فلیٹ کی قیمت میں پانچ سو ڈالر کا فرق ہے،لندن فلیٹ کی خریداری کی تاریخ میں بھی واضح فرق ہے، پہلے کہا گیا عمران خان 1971 سے پاکستان میں رہائش پذیر نہیں تھے لیکن پاکستان میں رہائش کے دوران ہی عمران خان کا کرکٹ کیرئیر 1971 میں شروع ہوا، حنیف عباسی کی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عمران خان کے اقدامات کو ایمانداری پر مبنی نہیں کہا جا سکتا،عمران خان الیکشن کمیشن میں اثاثے چھپانے کے مرتکب قرار پائے،عمران خان کی نئی دستاویزات کو فوری طور پر مسترد کیا جائے اور اثاثے چھپانے پر عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے۔واضح رہے کیس کی سماعت 7نومبر کو ہوگی۔