ملتان (این این آئی+ آئی این پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا ہے جنوبی پنجاب صوبہ ایک ضرورت ہے تاہم صوبہ کیلئے دو تہائی اکثریت کیلئے اپوزیشن کا ساتھ چاہیے، احتساب کے ادارے کسی حکومت کے تابع نہیں اور یہ زرداری بھی جانتے ہیں، خواہش ہے احتساب کا عمل جاری رہے، پہلے بھی اتحاد بنتے تھے، آج مجھے اپوزیشن کی اے پی سی کا ایجنڈا سمجھ نہیں آرہا، آل پارٹیز کانفرنس بامقصد ہونی چاہیے، یہ تو اپنے بچاو¿ کا کوئی پروگرام لگتا ہے، سندھ میں کوئی گورنر راج نہیں لگے گا۔ یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا احتساب کا عمل شفاف طریقے سے جاری رہنا چاہیے اور ہم بلاتفریق احتساب کے قائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے ادارے یا عدالتیں حکومت کے تابع ہیں نہ ماتحت، وہ آزاد ہیں اور ازخود کارروائی کرتے ہیں، حکومت کا نہ تو ان پر زور ہے نہ ہی وہ ہمارے کہنے پر کارروائی کرتے ہیں اور آصف زرداری بھی یہ بات جانتے ہیں کیونکہ وہ حکومت میں رہے ہیں اور سارے معاملات سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا عوام بھی باخبر ہیں اصل مسائل کیا ہیں اور ان کا ذمہ دار کون ہے، اے پی سی کا مقصد جمہوریت کو متزلزل کرنا ہے تو یہ کوئی مثبت قدم نہیں ہوگا۔ سندھ میں گورنر راج سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی خبر نہیں سنی، سندھ میں حکومت چل رہی ہے، جس کی اکثریت ہے، مجھے گورنر راج کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا یہ من گھڑت خبریں ہیں۔
شاہ محمود