مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو86ویں روز میں داخل ہو گیا،دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ جنت نظیر وادی میں زندگی سسکنے لگی ہے۔ خوراک اور زندگی بچانے والی ادویات کی شدید قلت برقرار ہے اور وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ غاصب بھارتی فورسز کےشوپیاں ، پلواما، اسلام آباد اورکلگام میں گھر گھر چھاپوں کاسلسلہ بھی جاری ہے جبکہ قابض انتظامیہ نے کشمیریوں کےچرار شریف کی درگاہ پر عرس میں شرکت پربھی پابندی عائد کر دی ہے اور سی این این نے ایل او سی کی صورتحال پر رپورٹ جاری کر کےبھارتی بربریت بے نقاب کر دی۔ وادی میں خوف کے سائے برقرار ہیں اور قابض بھارتی فوج نےکشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے جبکہ وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے۔وادی میں بندش کے باعث رابطے منقطع ہیں،مودی سرکار کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام ہے اور وادی میں قابض بھارتی فوج کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔
جنت نظیر وادی میں کرفیوکا86واں روز ,کشمیری گھروں میں محصور
Oct 29, 2019 | 10:24