مظاہرے جاری، وکلاء کی ہڑتال، فرانس کا پرچم، میکرون کے پتلے نذر آتش

لاہور/ قصور/ گجرات/  گوجرانوالہ/ ننکانہ صاحب (خصوصی نامہ نگار+ نمائندگان+ نامہ نگاران) فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر میکرون کے متنازعہ بیان کیخلاف چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں‘ ریلیوں کا سلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا۔ ننکانہ صاحب میں سکھ کمیونٹی نے بھی غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ لاہور، کراچی، پشاور سمیت کئی شہروں میں  وکلاء نے بطور احتجاج ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ مختلف مظاہروں کے دوران فرانس کے صدر کے پتلے اور جھنڈے نذر آتش کئے گئے۔ لاہور  سے خصوصی نامہ نگار  کے مطابق فرانسیسی صدر کے متنازعہ بیان، گستاخانہ  خاکوں کی اشاعت اور اسلام دشمن اقدامات کے خلاف جامعہ اشرفیہ  سے تحفظ ناموس رسالت ریلی جامعہ اشرفیہ لاہور کے نائب مہتمم وناظم اعلیٰ مولانا قاری ارشد عبید کی زیر قیادت نکالی گئی جس میں بہت بڑی تعداد میں طلبائ، علماء اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ ریلی مسلم ٹاؤن موڑ پر جلسہ کی صورت اختیار کر گئی۔ جلسہ میں دیگر دینی مدارس کے طلبائ، علمائ، جمعیت علماء  اسلام (س)،جماعت اسلامی، مجلس احرار اسلام اور جمعیت اتحاد العلماء  کے عہدیداران و کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ احتجاجی جلسہ سے جامعہ اشرفیہ لاہور کے ناظم حافظ اسعد عبید، مولانا قاری اجود عبید، جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ، جمیعت علماء  اسلام (س) کے مرکزی رہنما مولانا سید فہیم الحسن تھانوی، مولانا حافظ نصیر احمد احرار اور مولانا اعظم حسین اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی، سوڈان، سعودی عرب اور کویت سمیت دیگر ممالک کی طرح حکومت پاکستان کو بھی  فرانس کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ حکومت  فرانس کے سفیر کو ملک بدر اور پاکستان کے سفیر کو فوری فرانس سے واپس بلانے کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی صدی اسلام کی صدی ہوگی۔ راولپنڈی میں تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کی جانب سے راجہ بازار اور سیٹلائٹ ٹائون سے فیض آباد تک دو بڑی احتجاجی ریلیاں نکالیں گئیں۔  فضا فرانس مردہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی۔  پشاور کراچی اور لاہور سمیت بیشتر شہروں کی عدالتوں  میں وکلاء کی جزوی ہڑتال رہی۔ وکلاء نے گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق سکھ کمیونٹی نے بھی فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سکھ کمیونٹی کے رہنما اور پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے جنرل سیکرٹری سردار امیر سنگھ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب دوسرے مذاہب کے احترام کا درس دیتے ہیں۔ فرانس میںگستاخانہ خاکوں کی اشاعت قابل افسوس ہے۔  قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور میں بھی فرانس  میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف انجمن تاجران اور ضلع بھر کی تمام بار کونسلوں سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ فرانس کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی  گئی۔ پنجاب بار کونسل کی کال پر ڈسٹرکٹ بار قصور سمیت ضلع بھر کی چاروں بار کونسلز نے ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ایپکا کی جانب سے گستاخانوں خاکوںکے خلاف ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت ایپکا کے صدر نصر اﷲ ہنجرا ودیگر نے کی۔ ڈسٹرکٹ کلرکس بار ایسوسی ایشن حافظ آباد نے بھی احتجاج کرتے ہوئے کورٹس کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ خطاب کرتے ہوئے صدر کلرکس بار حافظ آباد ساجد عباس اعوان نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گستاخانہ خاکوں اور فرانس کے صدر کے رویہ کیخلاف  احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس کی قیادت کاروباری و سماجی رہنما عطا فرید چوھدری، سابقہ چیمبر صدر عاصم انیس، میاں شبیر و دیگر نے کی۔ اس موقع پر فرانس کے صدر کا پتلا اور پرچم نذر آتش کیا گیا۔ جبکہ  جماعت اسلامی کے زیر اہتمام بھی فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف فرانس مردہ باد ریلی نکالی گئی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی پی پی 57 فرقان عزیز بٹ نے کی۔  فرانس کے پرچم اور فرانسیسی صدر کے پتلے بھی نذر آتش کئے۔ دریں اثناء لاہور میں  تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیر اہتمام پریس کلب شملہ پہاڑی گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت میں احتجاجی مظاہرہ ہوا جس کی قیادت شیخ الحدیث صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی نے کی۔ خطاب کرتے ہوئے مولانا رضائے مصطفی نقشبندی نے کہا فرانس حکومت کی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بدترین فکری، نظریاتی دہشت گردی ہے۔ ڈاکٹر مفتی محمد حسیب قادری، مولانا نعیم جاوید نوری، مولانا طاہر شہزاد سیالوی، مولانا مفتی محمد عمران  حنفی، مولانا عبداللہ ثاقب‘ مولانا اعظم نعیمی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن