کراچی چیمبر کابھی فرانسیسی صدر کے بیان پر احتجاج  

کراچی ( کامرس رپورٹر )بزنس مین گروپ کے رہنماؤں اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے اسلام مخالف بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود اربوں مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے جو پاکستان اور دنیا بھر میں نفرت، دشمنی اور محاذ آرائی کو جنم دے گا۔چیئرمین بی ایم جی و سابق صدر کے سی سی آئی سراج قاسم تیلی، وائس چیئر مینز بی ایم جی طاہر خالق، زبیر موتی والا، ہارون فاروقی اور انجم نثار، جنرل سکریٹری بی ایم جی اے کیو خلیل، کے سی سی آئی کے صدر شارق وہرا، سینئر نائب صدر ثاقب گڈلک اور نائب صدر شمس الاسلام نے ایک بیان میں اس بات کی نشاندہی کی کہ آزادی اظہار رائے کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کے مذہبی عقائد پر حملہ کیا جائے یا لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جائے اور نہ ہی بین المذاہبی منافرت کو جنم دینے کی اجازت ہونی چاہیے۔کے سی سی آئی اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کرتا ہے اور آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دل شکن خاکوںکی شدیدمذمت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی تاجروصنعتکار برادری اس معاملے پر وزیر اعظم عمران خان کے مؤقف کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس سلسلے میں سینیٹ و قومی اسمبلی میں متفقہ طور پر قراردادیں منظور ہونے کو سراہتی ہے جن میں قانون سازوں نے احتجاج کرتے ہوئے پیرس میں پاکستان کے سفیر کو واپس بلانے پر زور دیا ہے۔بی ایم جی کی قیادت اور کے سی سی آئی کے عہدیداروں نے اپیل کی کہ عالمی برادری کو مذہبی منافرت پھیلانے کے اس طرح کی حرکتوں کو روکنے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے اور فرانس کو مسلم دنیا سے معافی مانگنی چاہیے کیونکہ کوئی بھی مسلمان آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف کسی صورت بھی گستاخی برداشت نہیں کرسکتا کیونکہ آپ ﷺ کی حرمت مسلمانوں کے لیے ان کی زندگیوں سے زیادہ  اہم ہے۔

ای پیپر دی نیشن