لانگ مارچ شروع،قوم ہر قربانی کیلئے تیار،عمران: اسلام آباد انتظامیہ نے دھرنے کی درخواست اعتراضات  کے ساتھ مسترد کر دی


لاہور (نوائے وقت رپورٹ + خبر نگار + سٹاف رپورٹر + خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار +نیوز رپورٹر)  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لبرٹی چوک سے لانگ مارچ کا آغاز کر دیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے لاہور سے اسلام آباد کے لئے لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔ عمران خان کا مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 26 سالہ سیاسی کیریئر میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں‘ وقت آ گیا ہے کہ ہم اس ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں۔ ان کا کہنا تھا میرا مارچ سیاست کے لئے نہیں الیکشن یا ذاتی مفادات کے لئے نہیں بلکہ صرف ایک مقصد ہے کہ قوم کو حقیقی طور پر آزاد ہو‘ ہمارے فیصلے واشنگٹن یا برطانیہ میں نہ ہوں بلکہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانی عوام کے لئے ہوں۔ عمران خان کا کہنا تھا صرف اپنے ملک و اداروں کی خاطر چپ ہوں‘ میں نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں‘ میرا جینا مرنا اس ملک میں ہے‘ ایک آزاد فوج چاہتا ہوں‘ ہماری تنقید تعمیری تنقید ہوتی ہے‘ بہت کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن ملک کا نقصان نہیں چاہتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کیا‘ صرف صاف اور شفاف الیکشن چاہتا ہوں‘ چاہتا ہوں کہ عوام کو فیصلہ کرنے دیا جائے۔ ملک کی قیادت کون کرے گا۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آئین اور قانون کے بیچ میں رہ کر چلیں گے‘ سپریم کورٹ نے ہمیں جہاں کی اجازت دی ہے ہم صرف وہیں جائیں گے‘ کوئی قانون نہیں توڑیں گے‘ ریڈ زون نہیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو کہنا چاہتا ہوں کہ 25 مئی کو آپ نے ہمارے جمہوری حق کا تحفظ نہیں کیا‘ ہمیں مارا گیا‘ لوگوں کو اٹھایا گیا لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا۔ مارچ کے دوران ہم پرامن رہیں گے لیکن جو جرائم پیشہ لوگ ہیں‘  18 قتل کرنے وال مجرم رانا ثناء اﷲ اور شہباز شریف جس کا نام ہیومن رائٹس کی رپورٹ میں بھی شامل ہے‘ آپ کو ان پر نظر رکھنی ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی یہ حکم نہ دے کہ ہم کسی اور کی جنگ میں شامل ہوں اور اپنے 80ہزار لوگوں کی کسی اور ملک کے لیے قربانی دیں، نہ کوئی ہمیں یہ کہے کہ اگر روس ہمیں سستا تیل دے رہا ہے اور میں اپنی قوم کو مہنگائی سے بچا سکتا ہوں تو ہندوستان تو روس سے سستا تیل لے سکتا ہے لیکن غلام پاکستانیوں کو اجازت نہیں، میں ایک آزاد ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔ ہمارے لوگ آج پاکستان میں تماشا دیکھ رہے ہیں کہ قوم مہنگائی میں ڈوب رہی ہے، 50سال میں سب سے زیادہ مہنگائی اس امپورٹیڈ چوروں کی حکومت نے کی ہے لیکن اپنے 1100 ارب روپے کے چوری کے کیسز معاف کرا رہے ہیں اور ان کے اور ان کے سہولت کار اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان چوروں کو قبول کر لیں گے تو غور سے سن لیں کہ یہ قوم ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی نے آج پریس کانفرنس میں دو لوگوں کے نام لیے ہیں جنہوں نے ان پر تشدد کیا، انہوں نے اعظم کو ان کے گھر سے اٹھایا، ان کے پوتے پوتیوں کے سامنے تشدد کیا، اس کے بعد اعظم سواتی کو ان دونوں افراد کے سہولت کاروں کو پکڑایا گیا، اس کو ننگا کیا گیا، اس پر تشدد کیا گیا، اس سے پہلے شہباز گل کو اسی طرح اٹھا کر پولیس نے ان دونوں  لوگوں کے حوالے کیا، انہوں نے شہباز پر بھی تشدد کیا، اس کی تصویریں بنائیں جبکہ نجی ٹی وی کے صحافی کے ساتھ بھی یہی کیا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جب اعظم سواتی کو اٹھایا گیا تو دنیا بھر کے اخباروں میں لکھا گیا کہ پاکستان کے 75سالہ سینیٹر کو اٹھایا اور اس پر تشدد کیا کیونکہ اس نے فوج کے خلاف ٹوئٹ کی، ساری دنیا میں پاکستان کی بے عزتی ہوئی، ہماری جمہوریت کا مذاق اڑا، فوج کو برا بھلا کہا گیا، فوج کو فائدہ نہیں نقصان پہنچا، یہ ہماری فوج ہے، ہمارا ملک ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا ملک مضبوط ہو، یہ حرکتیں کر کے ادارے  مضبوط نہیں ہوتے بلکہ انہیں نقصان پہنچتا ہے۔ کل پریس کانفرنس میں کہا  گیا کہ ہم غیر سیاسی ہیں، سیاست نہیں کرتے، ایسی سیاست والی پریس کانفرنس تو میں نے شیخ رشید کو بھی کرتے نہیں دیکھا، آپ اس پریس کانفرنس میں غیرجانبدار نہیں رہے کیونکہ آپ نے چوروں کے ٹولے کے خلاف تو بات ہی نہیں کی، سارا نشانہ عمران خان تھا۔
انہوں نے کہا کان کھول کر سن لو، میں جو چیزیں جانتا ہوں میں اپنے ملک اور ادارے کی خاطر چپ ہوں کیونکہ میں اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، میں وہ پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں جو ایک آزاد ملک ہو اور آزاد ملک کے لیے ایک طاقتور فوج ضروری ہے، ہم اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔ عمران خان کے خطاب کے بعد سینیٹر فیصل جاوید خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے حلف بھی لیا۔قبل ازیں عمران خان کے لبرٹی چوک پہنچنے پر آتش بازی کی گئی، عمران خان نے کنٹینر میں سوار ہوکر مارچ کی قیادت سنبھالی ،کنٹینر پر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، شاہ ،محمود قریشی ، فیصل جاوید ، شیخ رشید ، شفقت محمود سمیت دیگر قائدین عمران خان کے ہمراہ تھے ۔حقیقی آزادی مارچ میں بڑی تعداد میں کارکن شریک ہیں۔ خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔ پہلے دن لانگ مارچ لاہور میں لبڑٹی چوک سے اچھرہ، مزنگ، ایم او کالج جنرل پوسٹ آفس چوک، داتا دربار سے آزادی چوک پہنچے۔خبر نگار، سٹاف رپورٹر ، خصوصی نامہ نگار کے مطابق‘ صوبائی وزیر صحت و صدر پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد جیل روڈ سے سینکڑوں کارکنان کے ہمراہ ریلی کی صورت میں لبرٹی چوک پہنچی۔ طارق ثناء باجوہ دیگر پی ٹی آئی رہنماء بھی ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ تھے۔ دریںزکنالبرٹی چوک سے حقیقی آزادی چوک کے آغاز سے قبل عمران خان ارشد شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے تعاون سے ارشد شریف شہید یورنیورسٹی آف جرنلزم کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔(مزید براں) عمران خان نے اچھرہ میں عوام سے خطاب کرتے کہا کہ اس ملک کی سب سے بڑی آزادی کی تحریک جب اسلام آباد پہنچیں گے عوام کا سمندر ہو گا ہم سب سے پہلے آزادی چاہتے ہیں ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں ہم جنگل کا قانون نہیں چاہتے یہ سمندر سارے چوروں کو بہا کر لے جائے گا۔ عوام کے سمندر کے سامنے کوئی کھڑا نہیں ہو سکتا۔ ہم چوروں کو کبھی قبول نہیں کر سکتے۔ جیل چھوڑے چوروں سے بھرے ہوئے ہیں بڑے ڈاکو کو ملک کا وزیر اعظم بنا دیا جاتا ہے۔ اور ان کے جو بھی سہولت کار ہنڈلرز ہیں دیکھ لو عوام کا سمندر آ رہا ہے عوام نے فیصلہ کر لیا ہے کہ چوروں کی غلامی سے بہتر مر جانا ہے۔ اب تیار ہو جائو ہم اپنے ملک اور قوم کو حقیقی طور پر آزاد کر دیں گے۔دوسری طرف عمران خان نے نجی ٹی وی کے اس سوال پر کہ اسلام آباد میں دھرنا ہوگا یا نہیں کہا کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے میں کسی قوت کی مداخلت نہیں چاہتا میرا واحد مطالبہ صرف الیکشن ہے ایک سوال  پر کہا کہ پچھلے لانگ مارچ کو بھی چھوڑ دیں میں نے پاکستان کی تاریخ میں کبھی  ایسی چیز نہیں دیکھی ساری قوم اس وقت چوروں کے خلاف متفق ہے قوم میں شعور آ چکا ہے باہر سے سازش کرکے انہیں مسلط کیا گیا لوگ انہیں مانتے ہی نہیں جو ان کی مدد کرے گا لوگ ان کو  بھی خلاف ہو رہے ہیں  عوام صاف وشفاف الیکشن چاہتے ہیں ۔رات گئے عمران خان نے داتا دربار کے باہر خطاب کرتے کہا ہے کہ آج صبح 11بجے شاہدرہ سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوں گے۔ مجھے معلوم  تھا لاہور کے عوام مایوس نہیں کریں گے۔ ابھی اسلام آباد کی جانب اپنا سفر یہاں ختم کر رہے ہیں، یہ نہ کوئی سیاست ہے نہ تمام تحریک یہ حقیقی آزادی کیلئے جہاد ہے۔ عوام کا سمندر اسلام آباد کی طرف آ رہا ہے، ہم سب نے وعدہ کرنا ہے ہم ارشد شریف کی قربانی ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ آپ میرے ساتھ آ سکتے ہیں جو نہیں آ سکتے وہ اگلے جمعہ اسلام آباد پہنچیں، ہم ان چوروں اور ان کے ہینڈلرز سے آزاد ہونا چاہتے ہیں۔ نیوز رپورٹر کے مطابق عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی مارچ گزشتہ رات آزادی چوک پہنچ گیا۔ جہاں مارچ کے شرکاء نے رات پڑاؤ کیا جبکہ  آج بروز ہفتہ کو بتایا گیا ہے کہ مارچ دوپہر گیارہ بجے  نکلے گا۔ شاہدرہ میں عمران خان عوام سے دوبارہ خطاب کریں گے اور رات  قافلے کامونکی، مریدکے سے ہوتا ہوا گوجرانوالہ پہنچے گا۔دوسرے روز کا پڑاؤ گوجرانوالہ میں ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...