اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں ملک کی بہتری کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا ورنہ آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی، ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے، ان کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، ملک کی ترقی کے لئے بچوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے، چین اور سعودی عرب ہمارے دیرینہ دوست ہیں اور انہوں نے ہر مشکل گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پولیس سروس آف پاکستان کے 48 ویں ایس ٹی پی بیج کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے پاسنگ پریڈ میں کامیاب ہونیوالے پولیس اہلکاروں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں نے میرٹ پر کامیابی حاصل کی اور انہیں انعامات دیئے گئے ہیں۔ پاکستان تمام تر مشکلات کے باوجود اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے ڈی خواجہ ایماندار پروفیشنل پولیس افسر ہیں ، پولیس نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے بڑی قربانیاں دیں۔ پولیس افسران و اہلکاران نے عوام کے تحفظ اور امن وامان کے قیام کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دی ہے۔ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کیا اور ملک سے اس ناسور کا خاتمہ کیا۔ تاریخ میں یہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ لاہور میں فرانزک سائنس ایجنسی میں بیرون ملک سے بھی کیسز آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود 3 کروڑ 30 لاکھ سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔ نوجوانوں کو جدید تکنیک کی تعلیم و تربیت فراہم کرنا بھی ضروری ہے ۔ اسلام آباد وفاق کی علامت ہے۔ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ پاکستان ہم سب کا سانجھا ہے،اگر ہم نے تمام ترمشکلات اور انسانی کمزوریوں کے باوجود اس کا حق ادا نہ کیا تو آنیوالی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔ 75 سال بعد قائد اعظم کا پاکستان کہاں کھڑا ہے۔ چھوٹے چھوٹے ملک ہم سے آگے نکل گئے ، یہ لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سال کے دوران منصوبوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا گیا۔ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے پاکستان میں ہسپتال کی تعمیر سمیت دیگر منصوبوں پر مالی معاونت کی پیش کش کی تھی جس کو نظر انداز کر دیا گیا ۔ سعودی وفد سے ملاقات کے دوران ان منصوبوں کو دوبارہ فعال بنا دیا گیا ہے۔ سعودی عرب ہمارا برادر ملک ہے۔ آئل ریفائنری منصوبے پر اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر کام ہو گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ چین کا دورہ کررہا ہوں ، چین کے ساتھ پائیدار دوستی ہے۔ چین اور سعودی عرب ہمیشہ مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا سے تعلقات بگاڑنے کی کیا ضرورت تھی ، ہم نے دنیا میں بسنا ہے ۔آ بیل مجھے مار ، کہاں کی یہ انسانیت اور خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تقریروں کی بجائے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔محنت ، محنت اور محنت کے مقولے پر عمل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اب بھی وقت ہے کہ ہم ماضی کے نقصانات کا ازالہ کریں ۔ انہوں نے نیشنل پولیس اکیڈمی کے لئے اراضی فوری منتقل کرنے اور فیکلٹی و ملازمین کی تنخواہیں ومراعات دیگر انسٹیٹیوٹ کے برابر کی ہدایت بھی کی۔ قبل ازیں وزیراعظم کو نیشنل پولیس اکیڈمی آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیاگیا ۔وزیراعظم نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسران میں انعامات بھی تقسیم کئے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کے لیے مزید 30 ملین ڈالر کی انسانی امداد کے اعلان پر امریکی حکومت کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی خوراک، صحت اور رہائش کے چیلنجز بدستور برقرار ہیں۔ سیلاب سے جنم لینے والے المیے کے اثرات کو کم کرنے کے لئے دنیا کو فوری طورپر اقوام متحدہ کی امداد کی اپیل میں حصہ ڈالنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے متعلقہ اداروں کو دستیاب وسائل ہنگامی بنیادوں پر استعمال میں لانے کی ہدایت کی ہے۔ جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیربرائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان، وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، نیشنل کوآرڈینیٹر این ایف آر سی سی لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال اور ایڈیشنل سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری نے شرکت کی۔ دوسری طرف وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ٹویٹ میں بنگلہ دیش میں سمندری طوفان سے قیمتی جانوں کے ضیاع اور تباہی پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔ ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات بگاڑنے کی ہمیں کیا ضرورت تھی؟ امریکا کے ساتھ تعلقات دوبارہ ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پدی پدی ممالک ہم سے بہت آگے نکل گئے ہیں، یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد جو اب مملکت سعودیہ کے وزیراعظم بھی ہیں بہت جلد پاکستان تشریف لانے والے ہیں اور پاکستان کے لیے 12 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری کا منصوبہ لیکر آئیں گے۔