اسلام آباد(نا مہ نگار)عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے پاکستانی بچے غذائی قلت اور موٹاپے کا شکار ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں نمائندہ ڈاکٹر پالی ماہی پالا نے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں جاری لائف سٹائل میڈیسن کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا غیر صحت مندانہ طرز زندگی کے باعث ایک طرف لاکھوں پاکستانی بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ 6سے 8فیصدسکول جانے والے بچے موٹاپے اور وزن کی زیادتی کا بھی شکار ہیں۔ اسی طریقے سے پاکستان میں تقریبا 50فیصد خواتین غیر صحت مندانہ طرز زندگی اور ورزش نہ کرنے کے سبب موٹاپے کا شکار ہو کر غیر متعدی امراض میں مبتلا ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا گزشتہ ایک دہائی میں ہمارا طرز زندگی انتہائی حد تک تبدیل ہوا ہے اور جسمانی جمود کے نتیجے میں دنیا بھر میں غیر متعدی امراض میں بے تحاشا اضافہ ہو گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کرونا کی وبا کے بعد ٹی بی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا اور پچھلے سال دنیا بھر میں ایک کروڑ لوگ اس سے متاثر ہوئے۔ خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کے حوالے سے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کرونا کی وبا کو ٹی بی کے بڑھنے کا بڑا سبب قرار دیا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق سال 2019ء میں عالمی سطح پر ٹی بی کے کیسز میں نمایاں کمی ہونے لگی تھی اور اس وقت دنیا بھر میں 70 لاکھ لوگ اس سے متاثر تھے مگر 2020ء میں یہ کم ہوکر 55 لاکھ تک رہ گئے تھے۔ ادارے کے مطابق 2021ء میں دنیا بھر میں اس سے ایک کروڑ لوگ متاثر ہوئے جب کہ اس سے 16 لاکھ اموات بھی ہوئیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 2021ء میں ٹی بی کے کیسز میں ساڑھے فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جب کہ اسی سال ہونے والی 16 لاکھ میں سے ساڑھے 4 لاکھ اموات وہ تھیں جو خطرناک ٹی بی کے باعث ہوئیں۔ ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2021ء میں ساڑھے 4 لاکھ اموات ادویات سے بھی کنٹرول نہ ہونے والی ٹی بی سے ہوئیں۔ عالمی ادارہ صحت نے یوکرین پر روسی جنگ کو بھی ٹی بی کے بڑھنے کا ایک سبب قرار دیا اور کہا جنگ سے قبل یوکرین میں ٹی بی تیزی سے پھیل رہا تھا اور وہاں کے لوگ جنگ کے بعد اس کے علاج سے محروم رہ جائیں گے۔ عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر کے ممالک کو ٹی بی سے نمٹنے کے لیے بر وقت انتظامات کرنے اور اس کی ادویات سستی کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
عالمی ا