سر فیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ اہم سنگِ میل

Oct 29, 2022

بی آر بی نہر سے 100 کیوسک کے پانی کو جدید سطح پر ٹریٹ کر کے فراہم کیا جائیگا
متعلقہ علاقوں میں 65 ٹیوب ویلز کی کثیر تعداد میں بجلی بچائی جا سکے گی
پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی معیار کی جدید ترین لیبارٹری بنائی گئی ہے
امتیاز مجتبیٰ غوری 
صدیوں قدیم شہر لاہور کئی تہذیبوں کا مرکز و مخرج ہے۔ ثقافتی دارالحکومت شہر لاہور نے جہاں ہندوؤں، مغلوں سکھوں، انگریز سرکار سمیت کئی فاتحین کو  اپنے دل میں جگہ دی تو رفتہ رفتہ نظام سلطنت ، انتظامی امور اور شہر کی دیکھ بھال کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے گئے۔ باغوں کے اس شہر میں پانی کے نظام کی داغ بیل جہاں مغلیہ سلطنت نے ڈالی وہیں اس میں جدت کی کچھ اصلاحات انگریز سرکار نے متعارف کروائیں۔
وقت کا پہیہ چلتا رہا اور وطن عزیز پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے سب سے بڑے شہر لاہور کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی اس وقت بنائی گئی جب واٹر ونگ لاہور امپرومنٹ ٹرسٹ کو واسا میں تبدیل کر دیا گیا۔ یوں 1976 میں واسا افق لاہور پہ نمودار ہوا۔ وقت کے دہائیوں نے کروٹ لی اور آج یہ ادارہ ایسا تن آور درخت بن چکا ہے کہ 80 لاکھ نفوس کو 350 مربع کلومیٹر کے احاطے میں احسن انداز میں خدمات فراہم کر رہا ہے۔
واسا کے 596 ٹیوب ویلز شہریوں کو تقریبا 54 کروڑ گیلن یومیہ صاف شفاف پانی فراہم کر رہے ہیں۔اس قدر بڑے پیمانے پر پانی کی فراہمی تقریباً 6000 کلومیٹر کی سپلائی لائن سے منطقی انجام تک پہنچ رہی ہے۔
صرف یہ ہی نہیں واسا لاہور سیوریج کے نظام کو بھی اولوالعزمی سے پایہ تکمیل تک پہنچا کر صفائی نصف ایمان کے نعرے کو بھی بلند کیے ہوئے ہے۔واسا لاہورکے گمنام ہیروز 4000 کلومیٹر کے سیوریج نیٹ ورک پر اپنے فرائض منصبی تن دہی  کے ساتھ نبھاتے چلے آ رہے ہیں۔اندرون لاہور کی تنگ گلیاں سے لے کر واہگہ ٹاؤن کے باسیوں تک، گلبرگ کے پوش مکانات سے شاہ پورکانجراں کے مضافات تک واسا کے افسران اور جوان ہمہ وقت تن من سے عوام کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
مئی جون کی تپتی دھوپ ہو یا دسمبر جنوری کی یخ بستہ راتیں، پانی کی فراہمی ، سیوریج کا انخلا اور بارشی پانی کا نکاس، واسا کے افسران اور ملازمین نے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں خوب نبھائیں۔صرف یہی نہیں بلکہ پینے کے صاف پانی کی دستیابی واسا کا فرض منصبی ہے جس کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید ترین لیبارٹری قائم کی گئی ہے جو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن آئی ایس او سرٹیفائیڈ ہے اور عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کی روشنی میں فلٹر پلانٹس کے پانی کو روزانہ کی بنیاد پر تجزیاتی عمل سے گزارتی ہے۔
واسا کے مینیجنگ ڈائریکٹر غفران احمد پہلے دن سے اس امر پر عمل پیرا ہیں کہ واسا کو دور حاضر کی ضرورتوں کے مطابق جدید خطوط پر استوار کیا جائے۔ اس ضمن میں آپریشنز اور ریونیو ونگ میں اصلاحات متعارف کروا کے واسا کی کارکردگی کو مزید تقویت دی جائے۔ اسی لیے شہریوں کے لیے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم دن کے 24 گھنٹے اور ہفتے کے 7 دن شکایات کے ازالے کے لیے پیش پیش ہے۔14 ماہ کے حالیہ عرصے میں سوا لاکھ سے زائد شکایات حل کی جا چکی ہیں۔
ایس ڈی او بھرتی ہونے والے ایم ڈی واسا غفران احمد تین دہائیوں کے بعد آج واسا کی کمان سنبھالنے کے بعد اپنے تجربات کی روشنی میں کئی سطحوں پر نت نئے انداز میں جہد مسلسل سے کام لے رہے ہیں۔ اس کاوش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ ایک اہم سنگ میل ہے۔ منصوبے کے لیے ترقی یافتہ ممالک کے تجربے سے استفادہ کیا جائے گا۔ بی آر بی نہر سے لیے جانے والے تقریباً 100 کیوسک پانی کو جدید سطح پر ٹریٹ کر کے باغبانپورہ، فتح گڑھ، شادی پورہ، اور مصطفی آباد کے تقریباً 10 لاکھ سے زائد  باسیوں کے لئے پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ مذکورہ علاقوں کے لئے معمول کے استعمال میں آنے والے کم و بیش 65 ٹیوب ویلز کی نا صرف کثیر تعداد میں بجلی بچائی جا سکے گی بلکہ زیر زمین پانی کی کھپت بھی کم ہو گی۔ اس کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلی کے اس دور میں ایشیائی بینک کی فنڈنگ سے پانی جیسے قدرتی نعمت کو بھی بچایا جا سکے گا۔ ایم ڈی واسا اپنے زیر سایہ آنے والی نسلوں کے لیے پانی جیسے گوہر نایاب کو نہ صرف بچانا چاہتے ہیں بلکہ زمین کی اصلی ساخت کو بھی محفوظ رکھنے کیلئے کوشاں ہیں۔ وطن عزیز میں پانی کی قلت روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ اس لیے سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ اپنے تئیں ایک روشن صبح کی نوید ہے جو شہر لاہور کے باسیوں کے لیے امید کی کرن اور تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔ کسی نے کیا خوب کہا تھا کہ پانی زندگی ہے اور صاف پانی صحت مند زندگی ہے اور جان باقی تو جہان باقی۔۔

مزیدخبریں