لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ شعیب ملک میرے سامنے بیٹھے ہیں بطور کپتان میرا ٹارگٹ ورلڈکپ جیتنا ہے، اس کے لیے اگر مجھے گدھے کو بھی باپ بنانا پڑتا تو بنالیتا کیونکہ میرا الو سیدھا ہونا چاہیے۔ اگر مجھے شعیب ملک ٹیم میں چاہیے ہے تو میں کہوں چیف سلیکٹر اور چیئرمین کو ورنہ کپتانی سے انکار کردوں گا، پاکستان محلے کی ٹیم نہیں ہے کہ میرا دوست کھیلے یا میرا کوئی جاننے والا آجائے۔سابق کوچ و کپتان مصباح الحق نے کہا کہ اب بھی ورلڈ کپ میں آگے جاسکتے ہیں لیکن کھلاڑیوں کو خواب خرگوش سے جاگنا ہوگا۔سابق کپتان وقار یونس نے کہا کہ شائقین کرکٹ کا غصہ جائز ہے پاکستان نے بہت ہی بری کرکٹ کھیلی ہے۔شعیب ملک نے کہا کہ131 رنز کا ہدف ابتدائی تین بیٹرز کو ہی پورا کردینا چاہیے تھا لیکن ایک کے بعد ایک وکٹیں گرنے سے ہدف کا تعاقب مشکل ہوگیا۔ سابق کرکٹر عاقب جاوید نے کہاکہ زمبابوے کے خلاف ہار کے بعد چیف سلیکٹر کو گھر چلے جانا چاہیے جب سے یہ ٹیم سلیکٹ ہوئی ہے کوئی مطمئن نہیں ہے۔ ہماری ٹیم اپنے نمبر سے پیچھے ہٹ نہیں رہی، ہم تقریبا ٹورنامنٹ سے باہر نظر آ رہے ہیں۔اچھا کپتان ہوتا تو پتہ ہوتا مسئلہ کہاں آ رہا ہے، یہاں تو یہ ہو رہا ہے کہ تو کپتان اور میں وائس کپتان بس۔شاہین آفریدی 70 فیصد فٹ ہیں، اگر فخر فٹ نہیں تھا تو اسے کیوں لیکر گئے، لگ رہا ہے ہم گیم سے باہر ہیں۔ رمیز راجہ کے پاس سارے پاور ہیں، ڈھونڈنے سے اگلی پلیئنگ الیون مل جائیگی۔ اگر شاداب ٹیم میں چار یا پانچ پر بیٹنگ کر رہا ہے تو اس سے شرمناک بات کوئی نہیں۔ سابق وکٹ کیپر کپتان معین خان نے کہا ہے کہ دنیا 130 سٹرائیک ریٹ پر کرکٹ کھیل رہی ہے، ہمیں بھی ایسی ہی کرکٹ کھیلنی ہوگی۔ میں بھی زمبابوے کیخلاف میچ کی وجہ سے دل برداشتہ ہوں۔رن ریٹ کو بہتر کرنے کیلئے پاکستان کو پہلا میچ ملا تھا جبکہ ہم بھارت کے خلاف بھی جیتا ہوا میچ ہار گئے تھے۔آگے والے میچ مشکل ہونے ہیں۔ شرجیل ٹاپ پلیئر ہے اس کی فٹنس کی بات آتی ہے۔ جب ٹیم میں سلیکٹ کیے لڑکوں کو نکالیں گے تو وہ دل برداشتہ ہوں گے، ٹیم میں پرفارمر کا نمبر اپنی مرضی سے تبدیل کردیا جاتا ہے۔ سابق فاسٹ بائولر شعیب اختر نے قومی ٹیم کے کپتان اور سلیکشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بابراعظم ایک برے کپتان ہیں، میں یہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں، اور میں دوبارہ کہہ رہا ہوں ایوریج پلیئرز کیساتھ ایوریج نتیجہ ہی نکلتا ہے جو نظر آرہا ہے۔میچ کے بعد میں بہت زیادہ اداس ہوں، آپ لوگ زمبابوے سے بھی ہار گئے ہیں۔ دنیا بھر کا میڈیا ہمیں دیکھنا پڑتا ہے، کتنی بار کہہ کہہ کر تھک گیا کہ بابراعظم اوپننگ کے بجائے ون ڈان آئے لیکن سمجھ ہی نہیں آتی۔ اوپننگ میں جارحانہ کھیل پیش کرنے والے بیٹر کی ضرورت ہوتی ہے۔ اب آپ سوچیں گے ایسا ہوجائے ویسا ہوجائے، اب آپ سیمی فائنل میں کوالیفائی بھی بہت مشکل سے کریں گے۔ چیئرمین پی سی بی کہہ رہے تھے کہ سپورٹ کریں ہم کررہے ہیں لیکن کس برانڈ کی کرکٹ کھیلی جارہی ہے؟۔ فاسٹ بائولر وہاب ریاض نے کہا کہ پاکستان کیلئے کھیلنے کے بجائے ذاتی ایجنڈوں پر کرکٹ کھیلی جارہی ہے۔ ٹیم میں بہت سے لوگ خود کو محفوظ تصور نہیں کرتے، ہمیں مڈل آرڈر کیلئے شعیب ملک کی ضرورت تھی، میرے نزدیک موجودہ ٹیم میں سب سے زیادہ تجربہ کار شاداب خان ہے جو 4 سے 5 سال سے باقاعدگی سے پاکستان کیلئے کھیل رہا ہے اور میرا یقین ہے کہ اگر شاداب بھارت اور زمبابوے کیخلاف میچ میں کھڑا رہتا تو صورتحال مختلف ہوتی لیکن شاداب فیل ہوگیا۔ فاسٹ بائولر محمد عامر نے کہاکہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں پاکستان ٹیم وہ واحد ٹیم ہے جو 3 ان فٹ پلیئرز کیساتھ کھیلنے گئی ہے۔ آل رائونڈر عماد وسیم نے کہا کہ ہمارے پاس گیم اویرنس نہیں اسی وجہ سے زمبابوے سے بھی میچ ہارے ہیں۔ ٹورنامنٹ میں جو ٹیم پاور پلے میں اچھا کھیلے گی وہ جیتے گی۔میں نے کہا تھا جو پاور پلے جیتے گا وہ گیم جیتے گا۔ آصف علی اوپن نہیں کر سکتے، عرصہ سے فٹنس ایشوز سن رہے ہیں مگر یہ کوئی جواز نہیں ہے۔ صرف فٹنس ہی گیم جیتنے کیلئے کافی نہیں ہے۔