کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی میں پریس کلب کے باہر نابیناو¿ں کی بڑی تعداد تقرر ناموں کے حصول کیلئے مسلسل سراپااحتجاج ہیں، نابیناں نے وزیر اعلی ہاس کی جانب پیش قدمی کی تو پولیس نے پہلے رکاوٹیں لگا کر انہیں روکا اور نہ رکنے پر پولیس نے 9 نابینا افراد کو حراست میں لیا اور کچھ دیر بعد چھوڑ دیا۔ اس دوران ایک نابینا شخص دھکم پیل اور مبینہ طور پر پولیس تشدد کی وجہ سے بے ہوش بھی ہوا جس کو طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ سندھ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے نابیناو¿ں کا کہنا ہے کہ تقریبا 1572 سیٹیں ہیں جس میں 342 سیٹیں نابینا افراد کی ہیں جن میں سے ایک کا بھی تقرر نہیں کیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہماری بھرتیاں کی جائیں۔ مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے 5 فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا ہے اس کوٹہ پر ہماری بھرتیاں کی جائیں تا کہ ہمیں روزگار ملے ہم اپنا گھر کی خود کفالت کر سکیں۔ اس موقع پرسندھ حکومت کے ڈپٹی سیکرٹری حنان شیخ نے نابیناو¿ں سے بات چیت کی اور کہا کہ آپ لوگ اپنا احتجاج ختم کریں ، پیر کو ملاقات کے لیے آجائیں ہم آپ کے لیے کام کر رہے ہیں لسٹ کمپیوٹرائز کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کو خطوط بھیجے گے کہ آپ لوگ کی ترجیحی بنیادوں پر بھرتیاں کی جائیں۔
نابینا افراداحتجاج
ملازمتیں نہ ملنے پر نابینا افراد کا احتجاج، 9 مظاہرین گرفتار
Oct 29, 2022