بھارت کے خودساختہ پلوامہ ڈرامے کے مزید انکشافات

بھارت کے پلوامہ ڈرامے سے متعلق مزید انکشافات سامنے آ گئے۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی اور سابق گورنر مقبوضہ کشمیر ستیا پال ملک کے درمیان 14 اکتوبر کو ہونے والی گفتگو منظرعام پر آئی ہے جس میں سابق گورنر مقبوضہ کشمیر ستیا پال ملک کہہ رہے ہیں کہ مودی نے پلوامہ کو سیاسی فائدے کیلئے استعمال کیا، جس پر راہول گاندھی نے کہا کہ مودی نے مجھے مرنے والوں کی میتیں لینے سے روکا، ائیرپورٹ پر کمرے میں بند کرا دیا۔ ستیا پال ملک نے کہا جب مودی کو بتایا کہ ہماری غلطی سے پلوامہ ہوا تو مجھے چپ رہنے کا حکم ملا۔ گفتگو میں ستیا پال ملک نے کہا مودی سرکار نے فوج کو مجبور کیا کہ وہ جہاز کی بجائے سڑک سے جائیں، پلوامہ میں استعمال ہونے والی خودکش گاڑی 10 دن سڑکوں پر گھومتی رہی، حملے کے دن لنک روڈ پر ایک بھی اہلکار تعینات نہیں تھا۔ دوسری جانب‘ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کیخلاف کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے جمعہ کو یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر آزاد جموں وکشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کے دفاتر میں یادداشتیں پیش کی گئیں جن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا گیا وہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو روکنے کیلئے اپنی قراردادوں پر فوری عملدرامد کرائیں۔
بھار ت نے پاکستان کیخلاف خودساختہ جارحیت کا جو بھی ڈرامہ رچایا‘ جلد یا بدیر بھارت کے اندر سے ہی اسکے حقائق دنیا کے سامنے آتے رہے ہیں۔ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس بھی بھارتی سازش تھی جس میں سوامی آسیم آنند‘ کرنل پروہت اور دیگر بھارتی فوجی ملوث تھے۔ 2007 میں سوامی آنند نے اس حملے کا ماسٹر مائند ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا۔ جرمن منصف ایلس ڈیوڈسن نے اپنی کتاب میں ممبئی حملوں کا انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ممبئی حملے بھارت کی اپنی منصوبہ بندی تھی جس میں اسرائیل اور امریکہ کا گٹھ جوڑ بھی عیاں کیا گیا۔ اب پلوامہ ڈرامے کی سازش بھی بھارت کے اندر سے ہی بے نقاب کی گئی ہے جو بھارت کے حوالے سے عالمی قیادتوں کی بند آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ پاکستان تو بھارت کے ہر خودساختہ ڈرامے کی تردید کرتا رہا ہے اور ان ڈراموں کے ٹھوس ثبوت بھی عالمی اداروں کو فراہم کرتا رہا ہے مگر انکی مجرمانہ خاموشی نے بھارت کے حوصلے اتنے بلند کر دیئے ہیں کہ وہ جب چاہتا ہے پاکستان کیخلاف کوئی خودساختہ کارروائی کرکے اسکی سلامتی پر اوچھا وار کرنے کی راہ ہموار کرلیتا ہے۔ بھارت کی یہ شرانگیزیاں خطے میں ایک خوفناک جنگ کی فضاءہموار کر رہی ہیں جس کا ادراک عالمی قیادتوں کوہونا چاہیے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارت نے بربریت کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ گزشتہ 75 سال سے کشمیری عوام عالمی قیادتوں کے مردہ ضمیروں کو جھنجوڑ رہے ہیں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ اپنی قراردادوں کی روشنی میں انہیں بھارت سے استصواب کا حق دلائے مگر اقوام متحدہ اور عالمی قیادتوں کی مسلسل بے حسی انہیں مایوسی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ پاکستان بھارتی سازشوں کو بارہا بے نقاب کر چکا ہے‘ اگر عالمی سطح پر اسکی شنوائی نہیں ہو رہی تو پاکستان کو یہ معاملہ شدومد کے ساتھ عالمی عدالت میں اٹھانا چاہیے تاکہ بھارت کو نکیل ڈالی جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن