سیالکوٹ (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے ملنے والے پی ٹی آئی کے لوگ خیبر پی کے میں اپنی سیاست محفوظ کرنے گئے۔ مولانا فضل الرحمنٰ میرے بھائی ہیں‘ عمر میں مجھ سے چھوٹے ہیں ملاقات صوبائی سطح پر ایک کوشش ہے اس کا وفاقی سطح سے کوئی تعلق نہیں، وہ اپنے لیڈر کیلئے نہیں گئے لیڈر سے محبت کا اظہار کرنے کے اور طریقے ہیں۔ عدلیہ میں نئی قیادت آئی ہے انصاف ہو رہا ہے بلکہ انصاف ہوتا نظر بھی آ رہا ہے۔ پچھلے کئی سال سے عدلیہ سیاسی پارٹی بن گئی تھی۔ امید کے ساتھ عدلیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ اپیلوں پر فیصلے جلد ہونا چاہئیں۔ سول کیسز میں حکم امتناع لوئر کورٹ سے سپریم کورٹ تک چل رہے ہیں حکم امتناع لینے والے کا ذاتی مفاد ہوتا ہے اس لئے بڑی ناانصافی کیا ہو سکتی کسی سرکاری ادارے نے کوئی وصولی کرنی ہے تو سٹے آ جاتا ہے۔ اپیلوں میں نسلیں گزر جاتی ہیں لیکن فیصلے نہیں ہوتے۔ خاندانوں کے خاندان تباہ ہو جاتے ہیں۔ نسل در نسل دشمنیاں چلتی ہیں انصاف میں تاخیر انصاف نہ کرنے کے مترادف ہے۔ ججز کے رشتے دار قانون کی پریکٹس کرتے ہیں سٹے پر بھاری جرمانہ ہونا چاہئے تاکہ جھوٹا سٹے لینے والا دس بار سوچے۔