امریکی سینٹرل کمانڈ کے جریدے نے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے جریدے یونی پاتھ نے پاکستان میں امن وامان کے قیام کے ساتھ ملک میں معاشی بحالی کے لیے جنرل عاصم منیر کی کوششوں کا برملا اعتراف کیا ہے۔ جریدے میں شائع مضمون میں جنرل عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ جنرل عاصم منیر کو پاکستان کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے لیے پر عزم رہنما کے طور پر یاد رکھا جائےگا۔
امریکی جریدے یونی پاتھ نے لکھا کہ جنرل عاصم منیر نومبر 2022ء میں کمان سنبھالنے کے بعد سے پاکستان کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے لیے کوشاں ہیں، ان کی قیادت میں شدت پسند گروپوں کے خلاف 22 ہزار سے زائد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوئے ہیں۔ جریدے کے مطابق جنرل عاصم منیر نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرے گا، دہشت گردوں کو ریاست کی رٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہوگا۔ جریدے نے یہ بھی لکھا کہ آرمی چیف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اور گرین پاکستان انیشیٹو جیسے اقدامات کے ذریعے معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ جریدے کے مطابق آرمی چیف کا مقصد اندرونی چیلنجوں سے نمٹنا، مسلح افواج اور قوم میں پیشہ ورانہ مہارت، ربط باہمی اور اتحاد کو فروغ دینا ہے۔
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ پاکستان شدید معاشی بحران سے نکل کر بہتری کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔ اس کے لیے اپنے پرائے سب جنرل عاصم منیر کے کردار کو سراہ رہے ہیں۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے جنرل سید عاصم منیر کی کوششوں کی تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا قدم قدم پر شکریہ بھی ادا کیا ہے۔ پاکستان میں شدید معاشی بحران کے دوران جب ہر دوسرا معاشی ماہر مایوس ہوچکا تھا اور برملا کہہ رہا تھا کہ پاکستان معاشی طورپر ڈیفالٹ کر چکا ہے تو اس نازک وقت میں ایک ہی آدمی اپنے عزم صمیم اور پختہ یقین کے ساتھ اللہ کی رحمت سے پر امید تھا کہ وطن عزیز ان شاءاللہ دوبارہ اپنے پاﺅں پر کھڑا ہوگا، وہ جنرل سید عاصم منیر تھے۔
جنرل عاصم منیر نے پاکستان کی تاجر برادری کو ملکی معیشت کی ترقی میں مضبوط کردار ادا کرنے اور ایس آئی ایف سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کی دعوت دی۔ جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ مایوس مت ہوں، مایوسی گناہ ہے، پاکستان کی خوشحالی کے بارے میں کبھی نا امید نہیں ہونا چاہیے۔ معاشرے میں مایوسی پیدا کرنے کی ناکام کوششوں کو اجتماعی کاوشوں سے شکست دی گئی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں غیر معمولی صلاحیت رکھتا ہے، بے پناہ وسائل اور صلاحیت کے پیش نظر پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کرنا چاہتا ہے۔ جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ مغربی سرحد پر سمگلنگ پر قابو پانے سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں، برادر دوست ممالک بالخصوص چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کی معاشی بحالی میں کردار قابل ستائش ہے، گوگل، سٹار لنک اور دیگر بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔
جنرل سید عاصم منیر نے بجا کہا کہ کاروباری برادری کے تعاون کے بغیر یہ کامیابیاں ممکن نہیں تھیں، پاکستان کے روشن مستقبل پر سب کو غیر متزلزل اعتماد ہونا چاہیے۔آرمی چیف نے ملک کی کاروباری برادری کو یقین دہانی کرائی کہ فوج غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کے لیے پر عزم ہے، کاروباری برادری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے۔ اور پھر وہ وقت آیا کہ پاکستان معاشی بحران سے نکل آیا۔ اس موقع پر جنرل عاصم منیر نے للکار کر کہا تھا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کا بیانیہ بنانے والے کدھر ہیں۔
چند روز قبل آرمی چیف نے خطے کی سب سے بڑی فضائی مشق کا مشاہدہ کیا اور پاک فضائیہ کی جنگی تیاریوں پر اظہار اطمینان کیا، جنرل عاصم منیر نے کثیرالقومی مشق انڈس شیلڈ 2024ءکا مشاہدہ کیا اور پاک فضائیہ کی جنگی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کثیر القومی مشق انڈس 2024ءکے مشاہدے کے لیے آمد کے موقع پر ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر نے جنرل عاصم منیر کا استقبال کیا، اس موقع پر پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف بھی موجود تھے۔
آرمی چیف نے مشقوں کے آپریشنز اور ٹیکنالوجیز کے ڈسپلے کا مشاہدہ کیا، انھیں سکیورٹی چیلنجز سے ہم آہنگ رہنے کے لیے پاک فضائیہ کی پیہم کوششوں پر بریفنگ بھی دی گئی اور جنرل عاصم منیر نے ائیر کریو سے تفصیلی بات چیت کی۔ سربراہ پاک فوج نے فضائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پی اے ایف اہلکاروں کے عزم کو سراہا اور اپ گریڈیشن کے مختلف پروگرامز کے ذریعے پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انٹر سروسز تعاون کے اہم کردار پر زور دیا اور کہا کہ یہ تعاون آپریشنل کامیابی کے حصول کے لیے ناگزیر ہے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ نے آرمی چیف کے دورے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آرمی چیف کا دورہ تربیت اور آپریشن کے شعبے میں فوج اور فضائیہ کے درمیان تعاون بڑھانے کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کا کہنا تھا کہ یہ مشق انڈس شیلڈ شریک ممالک کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی، اور یہ کہ یہ فوجی فضائی مشق اپنے فضائی اور زمینی عملے کو جنگی چیلنجز کا سامنا کرنے کی تربیت دے گی۔ یاد رہے کہ مشق انڈس شیلڈ 2024ءخطے کی سب سے بڑی کثیر القومی مشق ہے اور اس مشق انڈس شیلڈ میں 24 فضائی افواج کی شرکت کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔