اسلم گھمن کو پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی سے نکال دیا گیا،  منحرف ارکان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

اسلام آباد:( نوائے وقت رپورٹ)  پی ٹی آئی) کی پارلیمانی کمیٹی نے آئینی ترمیم کے معاملے پر پارٹی سے بغاوت کرنے والے اراکین کے خلاف سخت کارروائی اور ملک بھر میں جلسوں کے شیڈول سمیت احتجاجی تحریک کی منظوری دے دی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی زیر صدارت  پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اہم ترین اجلاس ہوا، جس میں سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے خصوصی شرکت کی۔سلمان اکرم راجہ کے اجلاس میں پہنچنے پر اراکین نے اْن کو خوش آمدید کہا۔ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی نے جوڈیشل کمیشن کا حصہ بننے کی منظوری دی جبکہ سیاسی کمیٹی کے فیصلے کی تائید بھی کردی۔ پارلیمانی کمیٹی نے ملک بھر میں جلسوں کی شیڈول سمیت احتجاجی تحریک کی بھی منظوری دی اور ارکان اسمبلی کی جلسوں میں بھرپور شرکت کا عزم کیا گیا۔ اجلاس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس، 26 ویں ترمیم اور سیاسی صورتحال کا جائزہ جبکہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف قائم سیاسی مقدمات کی پیروی کیلئے قانونی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی نا حق قید کے خلاف بھرپور اور موثر احتجاج جاری رہے گا،  ساتھ رہنے والے ارکان اسمبلی بالخصوص پنجاب کے ارکان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی نے آئینی ترمیم کے معاملے پر پارٹی سے غداری کرنے والے اراکین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے تادیبی کاروائی کو منطقی انجام تک پہنچانے پر اتفاق بھی کیا۔ 26 ویں ترمیم پر حکومت کو ووٹ کرنے کا شبہ، اسلم گھمن کو پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس سے نکال دیا گیا۔  جبکہ  پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے رکن قومی اسمبلی اسلم گھمن کو نکال دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایم این اے اسلم گھمن کو پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے نکال دیا گیا۔ اسلم گھمن کو 26 ویں آئینی ترمیم حکومت کی حمایت کے شبہے پر اجلاس سے نکالا گیا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کا موقف ہے اسلم گھمن پہلے شوکاز کا جواب دیں۔ اس کے بعد اسلم گھمن پارٹی اجلاس سے نکل کر باہر روانہ ہو گئے۔

ای پیپر دی نیشن