لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا کہ جن کے اپنے صوبے میں فنڈز کی عدم دستیابی پر یونیورسٹیاں بند ہو رہی ہیں انہیں پنجاب میں ہسپتالوں کے دیوالیہ ہونے کے خواب آتے ہیں۔ کے پی کے میں سرکاری ملازمین آئے روز تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں۔ پنجاب میں نئے ہسپتال بن رہے ہیں اور ہسپتالوں کی ری ویمپنگ ہو رہی ہے۔ پنجاب کے پہلے کینسر ہسپتال پر کام شروع ہو چکا ہے جبکہ سرگودھا میں کارڈیالوجی ہسپتال پر کام جاری ہے۔ لاہور میں پی آئی سی ٹو بھی جلد تعمیر ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرسٹر سیف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں بیٹھے شخص کو لگ رہا ہے پنجاب میں سرکاری ہسپتال دیوالیہ ہو رہے ہیں، اللہ کی شان ہے۔ پنجاب کے ہسپتالوں میں کے پی کے سے آئے لوگوں کا آج بھی علاج ہو رہا ہے۔ جو نااہل لوگ اپنے صوبے میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر جیسی بنیادی سہولیات نہیں دے سکتے وہ پنجاب پر انگلی اٹھاتے ہیں۔ یہ لوگ شریف خاندان کے بغض میں اندھے،گونگے اور بہرے ہو چکے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف سمیت جو بھی قانون توڑے گا اس کے خلاف کاروائی ہوگی۔ نو مئی کے شر پسندوں اور بلوائیوں کے ساتھ لاڈلے بچوں والا سلوک نہیں کیا جا سکتا۔ آپ کے صوبے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوتے نہ ہی نئے منصوبے آتے ہیں، اس لئے آپ کو ٹینڈرنگ کے لیے اشتہارات جاری کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی۔ پنجاب میں ہر ہفتے عوامی فلاح کا نیا منصوبہ آتا ہے تو اس کی تشہیر کرنا بھی قانونی تقاضا ہوتا ہے۔ 11 سال سے خیبر پی کے میں کون سی تبدیلی اور انقلاب لائے ہیں وہ قوم کو بتائیں۔ وہاں اب بھی لوگ ڈولیوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ آپ لوگ ہر وقت مریم نواز کا راگ الاپنے کی بجائے اپنے وزیراعلٰی کی کارکردگی کا حساب دیں۔ مریم نواز فضائی آلودگی کے ساتھ سیاسی آلودگی کا بھی علاج کررہی ہیں۔